جی این این سوشل

دنیا

برطا نیہ نے غزہ میں جنگ بند کرنے کا پانچ نکاتی منصوبہ تجویز کر دیا

فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک واضح سیاسی افق کا تعین کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

برطا نیہ نے غزہ میں جنگ بند کرنے کا  پانچ نکاتی منصوبہ  تجویز کر دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لندن: برطا نیہ نے غزہ میں جنگ بندی کا منصوبہ تجویز کیا ہے۔

برطانوی اخبار’’فنانشل ٹائمز‘‘ نے ایک سینئر برطانوی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانوی حکومت نے اس جنگ کو روکنے کے لیے پانچ نکاتی منصوبہ تجویز کیا ہے۔

برطانوی اہلکار نے وضاحت کی کہ اس تجویز میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک واضح سیاسی افق کا تعین کیا گیا ہے اور اس میں اسرائیل پر حملہ کرنے والے گروہ کے سینئر ر ہنمائوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

اہلکار نے وضاحت کی کہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اس تجویز پر اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے اس جنگ کے خاتمے کے منصوبے کی تجا ویز میں غزہ کی پٹی میں فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب مغربی ممالک غزہ میں مستقل جنگ بندی اور سیاسی عمل کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دے رہے ہیں ۔

منصوبے میں غزہ میں قید یرغمالیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی کے لئے بات چیت کو یقینی بنانے اور جنگ کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تجارت

ڈنمارک کا پا کستان میں بھاری سرمایہ کاری کا عزم

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہتی ہےاور اِس سلسلے میں ڈنمارک کی سرمایہ کاری کا ایک مثبت اثر پڑے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈنمارک کا پا کستان میں بھاری سرمایہ کاری کا عزم

ڈنمارک نے پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف کی سربراہی میں ڈینش کاروباری وفد نے وفاقی وزراء کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کہا کہ وہ پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں ۔ 

وفاقی وزراء نے کہا کہ معدنیات کے وسیع ذخائر کے باعث اِس شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے ، وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان معدنیات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرے گا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک میں سرمایہ کاری کیلئے ہرممکن سہولت دینے کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہتی ہےاور اِس سلسلے میں ڈنمارک کی سرمایہ کاری کا ایک مثبت اثر پڑے گا۔

وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ ڈنمارک پاکستان کا اہم کاروباری شراکت دار ہے اور معدنیات کے شعبے میں تعاون اور دوطرفہ کاروباری سرگرمیوں سے ملک کی معیشت مضبوط ہو گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبرپختونخوا حکومت کی مقامی صنعتکاروں کو سستی بجلی دینے کی پیشکش

حکومت نے مقامی صنعتوں کو اپنی پیدا کردہ بجلی کی پیشکش کرتے ہوئے ،پانچ ہائیڈرو پاور پلانٹس سے قریبی صنعتی زونز کو سستی بجلی فراہم کرنے کا ماڈل بھی متعارف کرا دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبرپختونخوا حکومت  کی مقامی صنعتکاروں  کو سستی  بجلی دینے کی پیشکش

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں معاشی اقدامات کوفروغ دینے کے لیے مقامی صنعتوں کوبجلی دینے کی پیشکش کردی،

پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) نے صنعتوں کاروں سے تجاویزبھی طلب کرلی ہے۔ حکام کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے مقامی صنعتوں کو اپنی پیدا کردہ بجلی کی پیشکش کرتے ہوئے ،پانچ ہائیڈرو پاور پلانٹس سے قریبی صنعتی زونز کو سستی بجلی فراہم کرنے کا ماڈل بھی متعارف کرا دیا ہے۔ مچئی، شیشی، جبوڑی، کروڑہ اور رنولیا کی 43.5 میگاواٹ بجلی سے مقامی صنعت کوبہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

اس سے قبل بھی خیبرپختونخوا حکومت نے وہیلنگ پراجیکٹ کے ذریعے پہلے سے ہی 18 میگاواٹ بجلی دی ہے،مقامی صنعتوں کومذید 43 میگاواٹ بجلی دینے سے معاشی ہداف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی لہذا صوبائی حکومت کا فیصلہ ہے کہ صوبے میں معیشت کومستحکم کرنے کے لیے مقامی صنعتوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ضروری ہے، اب 43 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کودینے کی بجائے مقامی سطح پر تقسیم ہوگی۔جس کے مثبت نتائج بہت جلد سامنے آئینگے۔

صنعت کار عاطف شہزاد نے جی این این کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے اس فیصلے کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 43 میگاواٹ بجلی نیشنل گریڈمیں دینے کے بجائے صنعت کاروں میں تقسیم کرناخوش آئنداقدام ہے،حکومت کوزبانی جمع خرچ کی بجائے عمل قدامات کرنے چائیے،اس اقدام سے نہ صرف مقامی صنعتوں کو فائدہ ہو گا ،بلکہ انڈسٹریل کا پہیہ بھی چلے گااورروزگار کے مواقع بھی پیداہونگے۔

صنعت کاروں کے مطابق اس وقت ہماری صنعتیں انتہائی برے حالات میں ہیں،کارخانوں کی زبوں حالی کی بنیادی وجہ بجلی کی ہائی کاسٹ ہے،جب آپکی کاسٹ زیادہ ہو،تو پھر اس کے لیے نہ صرف انڈسٹریل چلانا ناممکن ہوتا ہے بلکہ اس کے اثرات معاشرے پر پڑتے ہیں اور اس سے بے روزگاری اوربداعتمادی میں اضافہ ہوجاتاہے،لہذا حکومت کوچاہیے کہ ہماری صنعتوں کو پروموٹ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

یہ وہ صوبہ ہے جس میں افغانستان بارڈرکی وجہ سے اکثراوقات بدامنی کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے ہیں، صنعتوں کو کم قیمت پر بجلی دینے سے صنعت کارآسانی کیساتھ اپنا کام کرینگےاوراس سے صنعت کاپہیہ چلے گا ،جس سے عوام میں خوشحالی آئے گی۔

صنعت کاروں کاحکومت سے شکوہ ہے کہ اس وقت ہر صنعت کے لیے لگائے گئے بجلی کے ٹرانسفارمر پر وفاقی حکومت نے بجلی کے علاوہ فکسڈچارج بھی عائد کر دئیے ہیں، کارخانہ مکمل بند ہونے کی صورت میں بھی فکسڈچارجزدینے پڑرہے ہیں۔ جو صنعتیں بند ہیں ان کو بھی پیسکو والے بھار ی برکم بل بھجواارہے ہیں جو زیادتی ہے۔

صوبائی حکومت کو چاہیے کہ سب سے پہلے ہمیں سستے ریٹ پربجلی دیکر بعد میں دوسرے صوبوں میں تقسیم کی جائے،وفاقی حکومت کی مہنگی بجلی نے ہمارا جینا محال کیا ہوا ہے ،صنعتوں کواپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے سستی بجلی کی فراہمی بہت جلد ضروری ہے ،صوبائی حکومت اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں امن و امان پر قابو پانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے،تاکہ صنعت کاربغیر خوف کے اپناکام جاری رکھ سکے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

عراق میں 27 سال بعد مردم شماری، ملک بھر میں 20 اور 21 نومبر کوکرفیو نافذ

اگر رواں برس مردم شماری ہوجاتی ہے تو یہ صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں ہونے والی پہلی مردم شماری ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عراق میں 27 سال بعد مردم شماری،  ملک بھر میں  20 اور 21 نومبر کوکرفیو نافذ

عراق میں 27 سال بعد مردم شماری 20 اور 21 نومبر کو کرائی جائے گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے وزیراعظم محمد شياع السوڈانی کا کہنا ہے کہ مردم شماری کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے 20 اور 21 نومبر کو ملک بھر میں کرفیو نافذ رہے گا۔

عراق میں بھی مردم شماری ہر 10 سال بعد کی جاتی ہے تاہم 2007 میں ہونے والی مردم شماری ملک میں جاری خانہ جنگی، سیاسی بحران  اور امن عامہ کی مخدوش حالت کے باعث نہیں ہوسکی تھی۔ بعد ازاں 2010 میں بھی ایک کوشش کی گئی لیکن اچانک ملک کے حالات خراب ہونے کے باعث اُس مردم شماری کو معطل کرنا پڑا تھا۔

دو دہائیوں قبل 1997 میں ہونے والی مردم شماری میں بھی 3 شمالی صوبے شامل نہیں ہوسکے تھے۔ یہ صوبے اب خودمختار کردستان کا حصہ ہیں۔اگر رواں برس مردم شماری اپنے طے شدہ وقت پر ہوجاتی ہے تو یہ صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں ہونے والی پہلی مردم شماری ہوگی۔

داعش سے جنگ، طویل خانہ جنگی اور فرقہ ورانہ فسادات کے بعد اب عراق میں حالات قدرے مستحکم ہونا شروع ہوئے ہیں لیکن اب بھی اکا دکا پُر تشدد واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ ملک میں مردم شماری کا اعلان کرانے والے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے اکتوبر 2022 میں اقتدار سنبھالا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll