تجارت
سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، سٹاک ایکس چینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
کاروباری دن کے آغاز پر ہنڈرڈ انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 70 ہزار 144 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے
سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے لگا، پاکستان سٹاک ایکس چینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
دوسرے کاروباری دن کے آغاز پر سٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 524ٍ پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 70 ہزار 144 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 1203 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 100 انڈیکس 69 ہزار 619 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔
پاکستان
مولانا فضل الرحمن کی اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہونی چاہیے، پاکستان میں خون ریزی کی سیاست نہیں چل سکتی، حقائق پر مبنی سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت کردی۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پر تشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے لاتعلق ہونا ہوگا، تب ہی ملک میں امن ہوگا، اگر کوئی شخص گھر سے باہر نہیں نکلا تب بھی وہ گھر میں اضطراب کا شکار ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی پارٹی کے اندرونی معاملات کو زیر بحث نہیں لانا چاہتا، آج کے حالات 8 فروری کے الیکشن کی وجہ سے ہیں، حالات میں شدت پیدا ہوئی، ہم نے ہمیشہ اعتدال پر مبنی سیاست متعارف کروائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہونی چاہیے، پاکستان میں خون ریزی کی سیاست نہیں چل سکتی، حقائق پر مبنی سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔
پاکستان
دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور
دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی کال آف نہیں کرتے، وزیر اعلیٰ گنڈا پور
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دھرنے کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور انہوں کہا کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا۔
مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پارٹی کے ساتھ ایک فسطائیت، ایک جبر، ایک ظلم، جس میں ہماری چادر اور چادریواری کو پامال کیا گیا، ہم پر جعلی مقدمے درج کیے گئے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج جیل میں ہے، ہمارے لیڈر کی بیوی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا، ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ایسا ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جو کہ پاکستان ہی نہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی پھر بھی ہم پرامن ہوکر اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔
گنڈا پور نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کرنے والے ہمارے سیکڑوں کارکن شہید کردیے گئے، سیدھی گولیاں ماری گئیں، سیکڑوں کارکن زخمی ہیں جن کا ٹرک ابھی آرہا ہے، شہدا کا ٹرک بھی ابھی آرہا ہے، ہزاروں کارکن اس وقت گرفتار ہیں، آخر ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں۔ ہم پر تشدد نہ کیا جاتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی، جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟ بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی، پھر ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ وہ علاقہ جہاں پر اجازت نہیں ہے، جہاں پر خان صاحب کا اشتہار ہے، یہ کال خان صاحب نے دی اور خان صاحب نے کہا کہ یہ دھرنا جاری رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا، تو پہلی بات یہ ہے پورے پاکستان کے عوام کے لیے کہ دھرنا جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوا دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران کان کی کال تک جاری رہے گا۔
پاکستان
زخمی اے ایس پی محمد علیم کا علاج لاہور کے نجی اسپتال میں کرنے کا فیصلہ
وزیرداخلہ نے پمز ہسپتال اسلام آباد میں زخمی اے ایس پی محمد علیم کی عیادت بھی کی اور ان سے خیریت دریافت کی
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شرپسندوں کے حملے میں زخمی ہونے والے اے ایس پی محمد علیم کو فوری طور پر لاہور کے بہترین نجی ہسپتال منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں شرپسندوں کے پتھراو کے نتیجے میں اے ایس پی محمد علیم کی آنکھ شدید زخمی ہو گئی تھی، جس کے بعد انہیں پمز ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی اے ایس پی کو آج ہی لاہور منتقل کرنے کی اجازت دی جائے گی تاکہ ان کا بہترین علاج ممکن بنایا جا سکے۔
\وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اے ایس پی محمد علیم کی آنکھ کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور ان کا علاج لاہور کے بہترین نجی ہسپتال میں کرایا جائے گا۔
وزیرداخلہ نے پمز ہسپتال اسلام آباد میں زخمی اے ایس پی محمد علیم کی عیادت بھی کی اور ان سے خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر محسن نقوی نے اے ایس پی کی حالت کے بارے میں ڈاکٹرز سے بھی بات کی اور علاج معالجے کے انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔
-
علاقائی 2 دن پہلے
پنجاب میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
علاقائی 2 دن پہلے
اسلام آباد میں تمام تعلیمی ادارے 26 نومبر کو بھی بند رکھنے کا فیصلہ
-
تجارت 5 گھنٹے پہلے
سونے کی فی تولہ قیمت میں 1600روپے اضافہ
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی
-
پاکستان 7 گھنٹے پہلے
مولانا فضل الرحمن کی اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت
-
پاکستان ایک دن پہلے
راستوں کی بندش: پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا معاملہ سنگین ہو گیا
-
دنیا 2 دن پہلے
لتھوانیا میں طیارہ رہائشی عمارت سے ٹکرا کر تباہ، پائلٹ ہلاک
-
تجارت 2 دن پہلے
عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی