تجارت
ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں معمولی اضافہ
سونےکی فی تولہ قیمت 800 روپے اضافے کے ساتھ 2 لاکھ 40 ہزار 800 روپے ہوگئی
سونے کی فی تولہ قیمت میں 800 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
آل پاکستان جیمز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں سونےکی فی تولہ قیمت 800 روپے اضافے کے ساتھ 2 لاکھ 40 ہزار 800 روپے ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ 10 گرام سونے کا بھاؤ 686 روپے اضافے سے 2لاکھ6 ہزار447 روپے ہے۔
عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 10 ڈالر اضافے سے 2323 ڈالر فی اونس ہواگیا ہے۔پاکستان میں سونے کی عالمی قیمت 20 ڈالر اضافے سے 2343 ڈالر فی اونس ہے۔
بلین مارکیٹ کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں قوت خرید متاثر ہونے اور سونے کی تجارتی سرگرمیوں میں نمایاں کمی کے پیش نظر سونے کی مقامی قیمت عالمی قیمت میں اضافے کے تناسب کے بجائے 4000 روپے انڈرکاسٹ رکھی گئی ہیں۔
فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 2800روپے اور فی دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 2400.54روپے کی سطح پر مستحکم رہی ہے۔
جرم
پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس غیر ملکی کرنسی سمگل کرتے ہوئے گرفتار
تلاشی کے دوران ان کی جرابوں سے 37 ہزار 318 امریکی ڈالر اور چالیس ہزار سعودی ریال برآمد ہوئے
لاہور : علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹم حکام نے پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کو غیر ملکی کرنسی سمگل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابقایئر ہوسٹس لاہور سے پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے جدہ جا رہی تھیں۔ شک کی بنیاد پر کسٹمز حکام نے انہیں اور ان کے سامان کو تلاشی کے لیے روک لیا۔ تلاشی کے دوران ان کی جرابوں سے 37 ہزار 318 امریکی ڈالر اور چالیس ہزار سعودی ریال برآمد ہوئے۔
ڈپٹی کلیکٹر کسٹم راجہ بلال کے مطابق وزیراعظم اور چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر کرنسی سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایئر لائن کے اعلیٰ افسران کو بھی اس واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
گرفتار ایئر ہوسٹس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور انہیں مزید تفتیش کے لیے تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پاکستان
جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی
حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے تک جماعت اسلامی کا دھرنا جاری رہے گا، ذرائع
جماعت اسلامی نے حکومت کی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی، جماعت اسلامی کی قیادت پر مشتمل کمیٹی حکومت سے مذاکرات کرے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔جس میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، طارق فضل چودھری اور امیر مقام شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے تک جماعت اسلامی کا دھرنا جاری رہے گا۔
مری روڈ لیاقت باغ چوک پر جماعت اسلامی کے کارکن دوبارہ جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔مری روڈ کے داخلی راستے کو کنٹنرز لگا کر ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری دھرنے کی سکیورٹی کے لیے موجود ہے۔
سڑک پر ہی شب بسر کرنے والے کارکنوں میں نوجوانوں کے ساتھ بزرگوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے جبکہ میونسپل کی جانب سے صفائی ستھرائی کا کام جاری ہے، مری روڈ کے داخلی راستے کو کنٹنرز لگا کر ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری دھرنے کی سکیورٹی کے لیے موجود ہے۔
پاکستان
کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت
کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر
لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔
واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔
27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔
دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔
اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔
بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
بانی پی ٹی آئی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر شپ کے امیدوار
-
علاقائی 3 گھنٹے پہلے
کراچی میں کل 24 گھنٹے گیس بند رہے گی، شیڈول جاری
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
الیکٹرک گاڑیوں کا مستقبل خطرے میں؟
-
تجارت 5 گھنٹے پہلے
پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان
-
تجارت 2 دن پہلے
بجلی کے بلوں میں 2 روپے 63 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان
-
علاقائی 2 دن پہلے
کوئٹہ : تربت میں زلزلے کے جھٹکے
-
پاکستان 2 دن پہلے
26 جولائی کو مہنگائی کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیں گے ، نائب امیر جماعت اسلامی
-
تجارت 2 دن پہلے
حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی ذمہ داری سے نکلنے کا فیصلہ