جی این این سوشل

کھیل

ایشین ہاکی چیمپیئنز ٹرافی، پاکستان کو چین کے ہاتھوں شکست، ٹورنامنٹ سے باہر

سیمی فائنل میچ میں چین نے پاکستان کو پنالٹی شوٹس پر دو صفر سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کر لی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایشین ہاکی چیمپیئنز ٹرافی، پاکستان کو چین کے ہاتھوں شکست، ٹورنامنٹ سے باہر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ایشین ہاکی چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میچ میں چین نے پاکستان کو پنالٹی شوٹس پر دو صفر سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کر لی۔

پاکستان اور چین کے درمیان مقررہ وقت کے دوران میچ ایک ایک گول سے برابر رہا جس کے بعد پنالٹی شوٹس پر میچ کا فیصلہ ہوا۔

پنالٹی شوٹس میں پاکستان کوئی بھی گول نہ کر سکا جبکہ چین نے دو گول کیے۔

ایونٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں بھارت اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ ہوگا جس میں فاتح ٹیم منگل 17 ستمبر کو فائنل میں چین سے مدمقابل ہوگی۔

واضح رہے کہ پاکستان کو گروپ میچز میں صرف بھارت سے شکست ہوئی تھی جبکہ دو میچز میں فاتح اور دو میچز برابر رہے تھے۔

پاکستان

وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی

60 ارب روپے سالانہ بچت سے بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی، وزیر اعظم شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے 5 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تمام بقایہ جات کی بلاسود ادائیگی کی جائے گی، 60 ارب روپے سالانہ بچت سے بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

آئی پی پیز سے مہنگی بجلی کی پیداوار کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے بڑے فیصلے کیے ہیں، اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں تقریبا 2400 میگاواٹ صلاحیت کی 5 آئی پی پیز بند کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی ہے، جس کے تحت آئی پی پیز میں1200میگاواٹ صلاحیت سے زیادہ کی حبکو کو بند کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق 362میگاواٹ صلاحیت کی اے ای ایس لال کو بند کیا جائے گا، 224 میگاواٹ کی اٹلس پاور کو بھی بند کردیا جائے گا، اسی طرح 136میگاواٹ کی صبا پاور بھی بند ہو ہوگا، ساتھ ہی 450 میگاواٹ کی روش پلانٹ کو بھی بند کردیا جائے گا۔

وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد ان کمپنیوں کی بورڈ میٹنگز بلائی جائیں گی اور ان کمپنیوں کے بورڈز سے بھی کابینہ فیصلے پر عملدرآمد کروایا جائے گا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہماری معیشت بتدریج استحکام کی جانب گامزن ہے، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہے، سمندر پارپاکستانی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 7 ماہ میں جو مشکلات پیش آئیں، ان کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا، معیشت کی بہتری کے لیے تیزی سے اقدامات کررہے ہیں، خلوص نیت اور محنت سے کیے گئے کام کا اب اجر مل رہا ہے، صبر و استقامت سے معاشی چیلنجز کا سامنا کرنے پر عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے طویل مدتی منصوبے بھی وضع کیے جارہے ہیں، بجلی کے معاملات کو بہتر بنانے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، وفاق اور صوبائی حکومتیں عوام کی مشکلات میں کمی کے لیے کوشاں ہیں، ماضی کے ایک سنگدل حکمران نے عوام کی مہنگائی کی چکی میں پیسا۔

شہباز شریف نے کہا کہ 5 آئی پی پیز نے قومی مفاد کو ذاتی مفاد سے مقدم رکھا جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، حکومت کے بہتر اقدامات کی معاونت میں حلیف جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، اہداف کی تکمیل مشترکہ کاوشوں سے ہی ممکن ہے، پورٹس اینڈشیپنگ، ایف بی آر کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کی زندگی پر ایک نظر

رتن ٹاٹا دکھاوے سے بہت دور رہتے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کی زندگی پر ایک نظر

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال سے پورا ہندوستان غمزدہ ہے۔ اس موقعے پر بھارت کے اس عظیم بزنس ٹائیکون کی حیات و خدمات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام نول ٹاٹا اور والدہ کا نام سونی ٹاٹا تھا۔ صرف 17 سال کی عمر میں، رتن ٹاٹا نے نیویارک، امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی میں پڑھنا شروع کیا اور یہاں سے آرکیٹیکٹ اور انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ 1962 میں گریجویشن کرنے کے بعد وہ سب سے پہلے ٹاٹا کمپنی میں بطور اسسٹنٹ شامل ہوئے۔

 ٹاٹا جو زندگی بھر غیر شادی شدہ رہے، ان کے پسماندگان میں ایک بھائی، جمی ٹاٹا، اور ان کی والدہ کی جانب سے دو سوتیلی بہنیں ہیں۔خاندان کے افراد کے علاوہ، ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندرشیکرن اور ٹاٹا کے قریبی دوست مہلی مستری اسپتال میں تھے۔ 
رتن ٹاٹا پالتو جانور خاص طور پر کتوں سے محبت کرتے تھے۔ اسی کے پیش نظر ٹاٹا گروپ کے ہیڈکوارٹر بمبئی ہاؤس نے آس پاس کے آوارہ کتوں کے لیے ایک رہائش اور خوراک کا خاص انتظام کیا تھا۔

رتن ٹاٹا نے 1962 میں ٹاٹا گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت کے ٹاٹا سنز کے چیئرپرسن جے آر ڈی ٹاٹا جب 1991  میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے لگے تو انہوں نے رتن ٹاٹا کو اپنا جانشین نامزد کیا۔ بالآخر انہوں نے 1991 میں اپنے پیشرو جے آر ڈی ٹاٹا کی موت کے بعد گروپ کی قیادت سنبھالی۔
فارچیون انڈیا-واٹر فیلڈ ریسرچ کے مطابق رتن ٹاٹا کی ذاتی دولت کا تخمینہ 44816 کروڑ ہے، جس میں سے زیادہ تر ٹاٹا گروپ کمپنیوں میں ان کے حصص کی وجہ سے ہے۔ وہیں ان کے دور میں ٹاٹا گروپ کی ترقی اور دولت کی بات کریں تو 2012 میں 74 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا کے ریٹائر ہونے کے وقت ٹاٹا گروپ کی کل آمدنی 100 بلین ڈالر تھی۔

رتن ٹاٹا کا جھارکھنڈ سے گہرا لگاؤ تھا، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جھارکھنڈ کے لوگوں کی صحت کی سہولیات کے لیے 2018 میں یہاں ایک کینسر اسپتال کی بنیاد رکھی۔ اس ہسپتال کا کام اس وقت جاری ہے اور جلد شروع ہو جائے گا۔ یہ شمال مشرقی ہندوستان کا سب سے بڑا کینسر اسپتال ہوگا۔رتن ٹاٹا تعلیم، طب اور دیہی علاقوں کی ترقی کے حامی مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کئی متاثرہ علاقوں میں بہتر پانی فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز فیکلٹی آف انجینئرنگ کو سپورٹ کیا۔ ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ نے 28 ملین ڈالر کا ٹاٹا اسکالرشپ فنڈ جاری کیا جس کی مد سے کارنیل یونیورسٹی ہندوستان کے انڈرگریجویٹ طلباء کو مالی امداد فراہم کرے گی۔ اس سالانہ اسکالرشپ کے تحت ہر سال 20 طلباء کی مدد کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں اور ٹاٹا خیراتی اداروں نے 2010 میں ہارورڈ بزنس اسکول کو ایگزیکٹو سینٹر کی تعمیر کے لیے 50 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) نے کارنیگی میلن یونیورسٹی کو علمی نظام اور گاڑیوں کی تحقیق کے لیے 35 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔

رتن ٹاٹا بھی وقت کی پابندی کے لیے جانے جاتے تھے۔ وہ کام ختم کر کے شام ٹھیک ساڑھے چھ بجے اپنے دفتر سے گھر کے لیے نکلتے تھے۔دفتر سے متعلق کام کے لیے گھر پر کوئی رابطہ کرتا تو وہ اکثر ناراض ہو جاتے۔ البتہ وہ اپنے گھر میں فائلیں اور دوسرے کاغذات پڑھتے تھے۔اگر وہ ممبئی میں ہوتے تو اپنا ویک اینڈ علی باغ میں اپنے فارم ہاؤس پر گزارتے۔ اس دوران ان کے ساتھ ان کے کتوں کے علاوہ کوئی نہیں ہوتا تھا۔ انھیں نہ سفر کا شوق تھا اور نہ ہی تقریر کرنے کا۔ وہ نمود و نمائش سے دور تھے۔

بچپن میں جب فیملی کی رولز رائس کار انھیں سکول چھوڑنے جاتی تو وہ بے چینی محسوس کرتے تھے۔ جو لوگ رتن ٹاٹا کو قریب سے جانتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کی ضدی طبیعت دراصل اُن کی خاندانی خصوصیت تھی جو انھیں اپنے والد نیول ٹاٹا سے وراثت میں ملی تھی۔

رتن ٹاٹا کو 2000 میں پدم بھوشن اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جانے والا بالترتیب تیسرا اور دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔ انہیں 2006 میں مہاراشٹر میں انجام دی گئیں خدمات کےلئے مہاراشٹر بھوشن اور آسام میں کینسر کے علاج میں ان کے تعاون کے لیے 2021 میں آسام بھوشن جیسے متعدد ریاستی شہری اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم

ایک صوبے کا ہاؤس ہے سیل کرنا شرمندگی والا کام ہے، چیف جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم دیدیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں سی ڈی اے کے وکیل نے دلائل دیے۔

دوران سماعت سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ غیرقانونی کنسٹرکشن ہوئی ہے اور کچھ واجبات بھی باقی ہیں، اس سلسلے میں2014 میں پہلا نوٹس دیا تھا۔

اس پر جسٹس عامر فاروق نے سی ڈی اے کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ قانون قاعدے کے مطابق یہ کرسکتے ہیں،اگر کچھ ہے تو نوٹس کریں وہ اس کو دیکھ لیں گے، اس طرح نا کریں کہ لگے آپ کسی کو ٹارگٹ کررہے ہیں، آج ہی آرڈر پاس کردوں گا کے پی ہاؤس ڈی سیل کریں۔

سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ کے پی ہاؤس کی لیز 2014 میں ختم ہو چکی ہے، اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ سی ڈی اے نے نوٹس کب جاری کیے تھے؟ ایک نوٹس ہاؤس سیل کرنے سے پہلے بھی جاری کردینا تھا نا،ایک صوبے کا ہاؤس ہے سیل کرنا شرمندگی والا کام ہے، میں کے پی ہاؤس ڈی سیل کرنے کا آرڈر کررہا ہوں۔

بعد ازاں عدالت نے خیبرپختونخوا ہاؤس کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll