تجارت

2025 میں بجلی کی خرید و فروخت کی ذمہ داری حکومت کی نہیں رہے گی، وفاقی وزیر توانائی

پہلے صنعتوں کوساڑھے 58 روپے کا ملنے والا بجلی کا یونٹ اب 47 روپے 17 پیسے میں فراہم کیا جارہا ہے،اویس لغاری

GNN Web Desk
شائع شدہ 18 hours ago پر Dec 28th 2024, 4:20 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
2025 میں بجلی کی خرید و فروخت کی ذمہ داری حکومت کی نہیں رہے گی، وفاقی وزیر توانائی

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ بجلی کی تقسیم کاری کے نظام کی نجکاری کی جارہی ہے،سال 2025 میں بجلی کی خرید و فروخت حکومت کی ذمہ داری نہیں رہے گی۔
  اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےاویس لغاری نےکہا کہ عوام اور بجلی کمپنیاں اپنی مرضی سے سستی بجلی کی خرید و فروخت کرکے ایک دوسرے کو فائدہ پہنچا سکیں گے، ان کا کہنا تھا کہ اگرپی ٹی آئی حکومت کے فارمولوں پر چلتے تو اگلے 10 سال عوام بجلی کی اضافی قیمت ادا کرتے،انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آئی پی پیز کو فارنزک آڈٹ سے بچایا، حرام خوروں کے کہنے پر آئی پی پیز کو فارنزک آڈٹ سے چھوٹ دی گئی،ہم نے اگلے چار سال میں عوام کو بجلی سیکٹر کی مشکلات سے نکالنا ہے۔
پریس کانفرنس میں اویس لغاری کامزید کہنا تھا پانچ سے چھ ماہ میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی لے کر آئے اور بجلی کے ترسیلی نظام میں خامیاں دور کی گئیں، 9 ماہ میں پاور سیکٹر نے جو کامیابیاں حاصل کیں وہ کبھی نہیں ہوئیں،ان کا کہنا تھا بجلی خریداری کا آزادانہ سسٹم لائے، ہم نے 150 ارب روپے کی بجلی کے شعبے میں کراس سبسڈی ختم کی، بجلی ترسیلی نظام میں جدت لا رہے ہیں، بجلی کی خرید و فروخت حکومت کی نہیں نجی کمپنی کی ذمہ داری ہو گی۔
 وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اگلے چار سال میں توانائی کا شعبہ بحران سے نکل آئے، پہلے صنعتوں کوساڑھے 58 روپے کا ملنے والا بجلی کا یونٹ اب 47 روپے 17 پیسے میں فراہم کیا جارہا ہے، ہم نے اپنی انڈسٹری سے سالانہ 150 ارب کی کراس سبسڈی کا بوجھ کم کیا ہے۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ بدانتظامی اور بےایمانی کی وجہ سے بجلی کا ترسیلی نظام ناکارہ ہوگیا تھا، اس میں بہتری لانے کے لیے وزیراعظم نے پاور ڈویژن کی سفارش پر ری اسٹرکچرنگ کی منظوری دی ہے، این ٹی ڈی سی کو تین حصوں میں تقسیم کرکے نئے سال میں ایک عالمی سطح کی کمپنی سامنے آئے گی، اس پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے، جو فروری میں مکمل ہوجائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کمپنیوں میں کوئی سفارشی بورڈ نہیں، بجلی کمپنیوں کے نقصانات کم ہوئے، بجلی کمپنیوں کے نقصانات کو زیرو پر لائیں گے اور کیپیسٹی پیمنٹ کم کر کے بجلی سستی کریں گے۔
آئی پی پیز کےحوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مزید 16 آئی پی پیز سےبات چیت چل رہی ہے، اب تک آئی پی پیز سے بات چیت کے بعد 638 ارب روپے بچت ہو چکی ہے، یہ بچت ایک ہزار ارب روپے تک پہنچ جائے گی، چین کے آئی پی پیز کے ساتھ بھی بات چیت شروع ہے، آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کمی کا پورا فائدہ عوام کو منتقل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگلی گرمیوں میں سے قبل بجلی مزید سستی کریں گے، موٹر سائیکل اور رکشہ کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی بجلی قیمت کم کریں گے۔اور  پاکستان کو خطے میں سب سے سستی بجلی فراہم کرنے والا ملک بنائیں گے۔