جی این این سوشل

علاقائی

کریمینل ریکارڈ یافتہ 134 پولیس ملازمین نوکری سے فارغ

لاہور: آئی جی پنجاب نے کریمینل ریکارڈ یافتہ 134 پولیس ملازمین کو نوکری سے برخاست کردیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کریمینل ریکارڈ یافتہ 134 پولیس ملازمین نوکری سے فارغ
کریمینل ریکارڈ یافتہ 134 پولیس ملازمین نوکری سے فارغ

تفصیلات کے مطابق  آئی جی پنجاب نے  پولیس سے کالی بھیڑیں باہر نکالنے کا عزم  کرتے ہوئے  کریمینل ریکارڈ یافتہ 134 پولیس ملازمین کو نوکری سے برخاست کردیا  ہے۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق  فارغ ہونے والوں میں سب انسپکٹر، اے ایس آئیز، ہیڈ کانسٹیبلز اور کانسٹیبلز شامل ہیں۔برخاست کیے جانے والوں کو پانچ سے زائد  بڑی  سزائیں دی جا چکی ہیں۔

آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ کسی  کرپٹ اور اختیارات سے تجاوز کرنے والے افسر کو پولیس میں نہیں رکھا جائے گا۔

پاکستان

آئین کی بالادستی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئین کی بالادستی کیلئے  اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےخطاب میں کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی،کوئٹہ بلوچستان کے وکلا سے خصوصی لگائو ہے،دہشگردی کے واقعے کے بعد انسو نہیں روک سکا ، وکلا حقوق کے آج کل کے چمپیئن بنے والوں نے اس وقت مذاکرات کئے تھے۔  بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین کی بالا دستی کے خونی دریا کو سالوں میں عبور کیا ، 73 کے آئین کے خالق بھٹو شہید تھے ،بے نظیر شہیدآئین کی بالادستی کے لئے 30 سال لڑیں ،آمریت کے کالے قوانین کو قرار دینے کی کسی جج میں ہمت نہیں تھی ، پیپلز پارٹی کے تمام بڑے ناموں نے عدالتی ظلم بھگتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عدالتی نظام کی تباہی میں ہاتھ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا تھا ،ماضی کے نعرے تھے ریاست ہوگی ماں کی ماند لیکن ریاست باپ بن گئی، آئین میں63اے لائیں گے، و قت کا چیف جسٹس آئین میں ترمیم کی خود اجازت دیتا رہا ، آئین کی حالت تو یہ ہے کہالیکشن کو کنٹرول کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے فیصلے دئے ، آئین میں تبدیلی صرف وردی والے ہی کرسکتے ہیں تو پھر ہم لوگو کو ایوانوں میں کیوں بھیجا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے ،وکلا تحریک کے بعد سابق چیف جسٹس نے مک مکا کیا، آزاد عدلیہ کہاں ہیں جس کے خلاف کوئی بول نہیں سکتا ،کسی جج کے خلاف کوئی بولے تو اس کونشان عبرت بنادیا جائے یہ کیسی آئین کی بالا دستی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلو چستان سے تعلق رکھنے والا اس لیےمتنازعہ کہا گیا ہے کیونکہ وہ پارلیمان کے خلاف فیصلہ نہیں دینا چاہتا ،چیف جسٹس جو بھی آئے کوئی اعتراض نہیں ،جو آئین پہ چلے گا اسکی حمایت کرینگے ،جو ائین کو نہیں مانتے اپنے آپ کو وکیل نہ کہے،پیپلز پارٹی ماضی میں بھی اصلاحات لانا چاہتی تھی مگر وکلا اور سابق چیف جسٹس نے مزاحمت کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

سونے کی قیمت میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کا بتانا ہے کہ 10 گرام سونے کا بھاؤ 515 روپے کم ہوا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری

کراچی :  پاکستان میں اکتوبر کے پہلے ہی دن سونے کی قیمت میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 600 روپے کم ہوئی جس کے بعد ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت  ہوکر2 لاکھ 74 ہزار 900 روپے ہوگئی ہے۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کا بتانا ہے کہ 10 گرام سونے کا بھاؤ 515 روپے کم ہوا ہے اور ملک میں 10 گرام سونا 2لاکھ35ہزار682 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

دوسری جانب عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 6 ڈالر کم ہو کر 2647 ڈالر فی اونس ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت ریلیف مانگ لیا

نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت  ریلیف مانگ لیا

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت رمضان شوگر مل ریفرنس میں ریلیف مانگ لیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست دائر کردی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، عدالت ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو ارسال کرے۔

بعد ازاں، احتساب عدالت نے درخواست پر نیب سے 11 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا، عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی، وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔

واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے وزیر اعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔

اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll