Advertisement

میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے حالیہ زلزلے کی شدت 334 ایٹم بموں کے برابر

شدید زلزلے کے نتیجے میں تقریباً 1700 افراد جاں بحق ہوگئے

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 ماہ قبل پر مارچ 31 2025، 3:37 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے حالیہ زلزلے کی شدت  334 ایٹم بموں کے برابر

میانمار میں جمعہ کے روز آنے والے شدید زلزلے نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں تقریباً 1700 افراد جاں بحق ہوگئے۔ امریکی ماہر ارضیات جیس فینکس کے مطابق، اس 7.7 شدت کے زلزلے نے 334 ایٹم بموں کے برابر توانائی خارج کی۔

ماہرین کے مطابق، میانمار کے نیچے بھارتی ٹیکٹونک پلیٹ یوریشین پلیٹ سے ٹکرا رہی ہے، جس کی وجہ سے آفٹر شاکس مہینوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔زلزلے کے بعد میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈالے سمیت کئی علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، مگر شدید گرمی اور ملبے تلے دبے افراد کی تلاش میں مشکلات درپیش ہیں۔ منڈالے میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے، جس کی وجہ سے لاشوں کی شناخت میں بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

زلزلے کے نتیجے میں کئی پل گر گئے اور سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے متاثرہ علاقوں تک امداد پہنچانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ بعض مقامات پر مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہوگیا ہے، جس سے لوگوں کو اپنے پیاروں سے رابطہ کرنے میں دشواری ہو رہی ہے۔منڈالے شہر جس کی آبادی 1.7 ملین سے زائد ہے، زلزلے سے شدید متاثر ہوا ہے۔ ہزاروں افراد نے کھلے آسمان تلے تیسری رات گزاری، جبکہ آفٹر شاکس کے خدشے کے باعث لوگ خوفزدہ ہیں۔

زلزلے سے پہلے ہی میانمار میں تقریباً 3.5 ملین افراد خانہ جنگی کی وجہ سے بےگھر ہو چکے تھے، اور اب اس آفت نے صورتحال کو مزید بدتر بنا دیا ہے۔ بےگھر ہونے والے افراد میں سے کئی کو خوراک اور طبی امداد کی سخت ضرورت ہے۔

ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے اتوار کے روز ہنگامی امداد کے لیے 100 ملین ڈالر کی اپیل کی ہے تاکہ متاثرین کی فوری مدد کی جاسکے۔ عالمی تنظیموں کے مطابق، بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور قریب آتے مون سون سیزن کے باعث مزید بحران جنم لے سکتے ہیں۔

زلزلے کی تباہ کاریوں کے باوجود، پیر کی صبح میانمار کے مسلمان تباہ شدہ مساجد کے قریب عیدالفطر کی نماز کے لیے جمع ہوئے۔ ساتھ ہی، سینکڑوں جاں بحق افراد کی آخری رسومات بھی ادا کی جارہی ہیں۔

یہ زلزلہ منڈالے کے قریب آیا اور کچھ ہی منٹ بعد 6.7 شدت کا ایک اور آفٹرشاک بھی آیا، جس نے مزید عمارتوں کو زمین بوس کر دیا۔ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اور عالمی برادری کی فوری مدد ناگزیر ہوچکی ہے۔

Advertisement