Advertisement
تفریح

پاکستان فلم انڈسٹری کےچاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 42 برس گزر گئے

وحید مراد نے 24 سالہ کیرئیر میں 6 نگار ایوراڈ اپنے نام کیے جبکہ وفات کے 27 سال بعد حکومت نے انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا

GNN Web Desk
شائع شدہ 20 days ago پر Nov 23rd 2025, 11:53 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
پاکستان فلم انڈسٹری کےچاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 42 برس گزر گئے

ویب ڈیسک: پاکستان فلم انڈسٹری کے چاکلیٹی ہیرو کہلائے جانے والے مایہ ناز اداکار وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 42 برس کا عرصہ بیت گیا۔

وحید مراد 2 اکتوبر 1938ء کو کراچی میں پیدا ئوے،انہوں نے جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی، وحید مراد نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز بطور معاون اداکار فلم ’’اولاد‘‘ سے کیا جبکہ بطور ہیرو ان کی پہلی فلم’’ ہیرا اور پتھر ‘‘تھی جو کامیاب رہی اور فلمی شائقین نے انہیں چاکلیٹی ہیرو قراردیا۔

اس کے بعد 1966ء میں بننے والی وحید مراد کی فلم ارمان نے باکس آف کے تمام ریکارڈ توڑ دیے،وحید مراد نے اردو کے ساتھ ساتھ پنجابی اور پشتو فلموں سمیت 125 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔

وحید مراد واحد پاکستانی اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں، ان کی کامیاب فلموں میں ’دل میرا دھڑکن تیری‘، ’ہیرا اور پتھر‘، ’ارمان‘، ’عندلیب‘، ’مستانہ ماہی‘، ’دیور بھابھی ‘، ’نصیب اپنا اپنا‘ اور دیگر کئی فلمیں شامل ہیں۔

وحید مراد پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد ہیرو تھے جن کے بالوں کے سٹائل اور ملبوسات کی نقل کی گئی، انہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ بطور مصنف اور پروڈیوسر بھی خدمات سر انجام دیں، فنی خدمات کے صلے میں وحید مراد کو نگار ایوارڈ، گریجویٹ ایوارڈ، نیشنل ایوارڈ سمیت دیگر کئی ایوارڈز ملے۔

وحید مراد نے 24 سالہ کیرئیر میں 6 نگار ایوراڈ اپنے نام کیے جبکہ وفات کے 27 سال بعد حکومت نے انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا۔

پاکستانی فلم انڈسٹری کو نئی جدتیں دینے والے وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو کراچی میں انتقال کر گئے، سال 2011ء میں حکومت پاکستان نے وحید مراد کو بعد از مرگ ستارہ امتیاز سے نوازا۔

Advertisement