جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ، تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

دنیا کی سب سے معروف کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 50000 ڈالرز سے تجاوز کرگئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بٹ کوائن   کی قیمت میں اضافہ ، تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ، تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

کوائن ڈیسک کے اعداد و شمار کے مطابق ، ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن  پیر کے روز صبح  تقریبا  50،263 ڈالر پر تجارت کر رہا تھا۔

 بٹ کوائن  اپریل کے مہینے  میں $ 64،000 سے زیادہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھااور  جون اور جولائی میں بہت زیادہ فروخت ہوا ۔لیکن اس  کے بعد ایک بٹ کوائن $ 30،000 کی سطح سے  بھی نیچے گر گیا۔ جس کی ایک بڑی وجہ چینی حکام کی جانب سے ریگولیٹری جانچ پڑتال کی تجدید تھی جس نے بٹ کوائن مائننگ آپریشنز کو بند کرنے یا  کہیں اور منتقل ہونے پر مجبور کیا۔لیکن جولائی کے وسط سے ، بٹ کوائن کی قیمت  میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 

پچھلے کچھ دنوں میں ، دو اہم اعلانات کرپٹو کرنسی  کے لیے مثبت رہے ہیں۔ پچھلے ہفتے ، کوائن بیس نے کہا تھا کہ وہ اپنی بیلنس شیٹ پر $ 500 ملین کی کرپٹو خریدے گا اور 10 فیصد منافع کو کرپٹو اثاثوں کے پورٹ فولیو میں مختص کرے گا۔

علاقائی

شہریوں کی حفاظت کیلئے اسلام آباد پولیس پوری طرح تیار ہے ، آئی جی اسلام آباد

سید علی ناصر نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت پر اس حملے میں خیبرپختونخوا کے وسائل استعمال کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شہریوں کی حفاظت کیلئے اسلام آباد پولیس پوری طرح تیار ہے ، آئی جی اسلام آباد

انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس سید علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ پولیس ٗ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سرکاری املاک پر تشدد حملوں کے منصوبہ سازوں ٗسہولت کاروں ٗ ترغیب دینے والوں اور مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے آج(اتوارکو) اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کے قتل میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

انسپکٹر جنرل نے کہا کہ اب تک پر تشدد مظاہرین کے خلاف دس ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور ایک سو اکیس افغان باشندوں سمیت آٹھ سو 78 شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اس شرانگیزی کی قیادت کی۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے آٹھ اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا۔ جب کہ گولیاں آنسوں گیس کے گولے اور سرکاری اور نجی ہتھیار برآمد ہوئے۔

سید علی ناصر نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت پر اس حملے میں خیبرپختونخوا کے وسائل استعمال کئے گئے۔

ایک سوال کے جواب میں انسپکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختون خوا پولیس یا قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی تحویل میں نہیں ہیں۔

تاہم انسپکٹر جنرل نے کہا کہ اسلام آباد پولیس شہریوں کی جان و مال اور عزت کے تحفظ کیلئے پوری طرح چوکس اور پرعزم ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین سمیت  پارٹی قیادت اور کارکنان کے خلاف تھانہ ٹیکسلامیں مقدمہ درج

مقدمےمیں دہشتگردی، اقدام قتل،اغوا، ڈکیتی،کارسرکارمیں مداخلت،پولیس اہلکاروں پرحملے کی دفعات شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین سمیت  پارٹی  قیادت اور کارکنان کے خلاف تھانہ ٹیکسلامیں مقدمہ درج

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت  پارٹی کی مقامی قیادت اور کارکنان کے خلاف تھانہ ٹیکسلامیں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مقدمےمیں دہشتگردی، اقدام قتل،اغوا، ڈکیتی،کارسرکارمیں مداخلت،پولیس اہلکاروں پرحملے کی دفعات شامل ہیں۔

مقدمے میں بانی پی ٹی آئی سمیت 14 رہنما اور 105 کارکنان کو نامزد کیا گیا ہے، پی ٹی آئی رہنما جاویدکوثر، راجہ بشارت،شہریار ریاض،راشدحفیظ، ناصر محفوظ، چوہدری امیر افضل و دیگر بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ  ملزمان نے پولیس کی سرکاری گاڑیوں پر حملہ کیا اور  اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، ملزمان نے پولیس اہلکاروں پرڈنڈوں پتھروں اور پیٹرول بموں سے حملہ کیا۔

مقدمے کے مطابق ملزمان کےحملے سے پولیس اہلکار محمد افضل، سمن راجیش، محمد ریاض اور محمد رمضان شدید زخمی ہوئے، کارکنان نے بانی پی ٹی آئی کے احکامات پرسرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، ریاست مخالف نعرے لگائے، عمران خان کوعدالتی احکامات پر جیل مینول سے ہٹ کرسہولیات، روابط اور ملاقاتوں کی اجازت دی گئی۔

ایف آئی آر  میں کہا گیا ہے کہ ملاقاتوں کے دوران بانی پی ٹی آئی کارکنان اور قیادت کو تشدد کے لیے اکساتے رہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پولیس سمیت کسی ادارے کی حراست میں نہیں، محسن نقوی

ہم نے ابھی بھی کافی حد تک ناکہ بندی کی ہوئی ہے اور وہ جہاں بھی ہمیں ملے تو پولیس ضروری کارروائی کرے گی، وفاقی وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا  پولیس سمیت کسی ادارے کی حراست میں نہیں، محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پولیس سمیت کسی ادارے کی حراست میں نہیں۔

اسلام آباد میں شہید پولیس کانسٹیل عبدالحمید شاہ کی نمازجنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نہ ہماری حراست میں ہیں اور نہ ہی وہ پاکستان کے کسی ادارے کی حراست میں نہیں ہیں، ہمیں دو تین جگہ ان کی موجودگی کا شک تھا تو وہاں ہم نے چھاپے مارے تھے اور ہم نے ابھی بھی کافی حد تک ناکہ بندی کی ہوئی ہے اور وہ جہاں بھی ہمیں ملے تو پولیس ضروری کارروائی کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ جب پختونخوا ہاؤس میں چھاپہ مارا جا رہا تھا تو وہ وہاں سے فرار ہو گئے تھے اور ہمارے پاس اس بات کے ثبوت بھی موجود ہیں لہٰذا وہ کے پی ہاؤس میں موجود نہیں ہیں اور ان کی بھاگتے ہوئے تصاویر بھی ہمارے پاس موجود ہیں۔گنڈاپور بھاگے ہوئے ہیں،اسلام آباد میں ہوئے تو ڈھونڈ لیں گے، پکڑنے کیلئے ناکہ بندی کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی پولیس اہلکار کی شہادت پر افسوس ہے، شہید پولیس اہلکار کے ورثاء کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو شرپسندوں نے شہید کیا، پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ شہید کے خاندان میں دو بیٹے ہیں ایک کو پولیس میں نوکری دی جائے گی، شہید کے خاندان کو شہداء پیکیج کے ساتھ ایک پلاٹ بھی دیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll