جی این این سوشل

علاقائی

این اے 133 کے ضمنی انتخاب، ن لیگی امیدوار کو برتری حاصل

لاہور: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار شائستہ پرویز ملک کو برتری حاصل ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

این اے 133 کے ضمنی انتخاب، ن لیگی امیدوار کو برتری حاصل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق این اے 133 میں صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک کسی وقفے کے بغیر جاری رہی۔

ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کو برتری حاصل ہے۔

254 میں سے 164 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز 32226 ووٹ لےکر آگے ہیں۔

غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امید وار اسلم گل 20335 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

جرم

ہسپتال کی چھت گرنے کا معاملہ، ایم ایس برطرف،10 رکنی انکوائری کمیٹی قائم

کمشنر گوجرانوالہ کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی 72 گھنٹے میں واقعہ کی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پیش کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہسپتال کی چھت گرنے کا معاملہ، ایم ایس برطرف،10 رکنی انکوائری کمیٹی قائم

گجرات کے عزیز بھٹی شہید ہسپتال کی چھت گرنے کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سخت ایکشن لے لیا گیا۔ عزیز بھٹی شہید ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو برطرف کر دیا گیا۔ بلڈنگ کے اپارٹمنٹ کے 3 آفیسر معطل کر دیئے گئے ۔ 
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر 10 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ۔ کمشنر گوجرانوالہ کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی 72 گھنٹے میں واقعہ کی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پیش کرے گی۔ 
خصوصی کمیٹی کی روشنی میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گرفتار افغان دہشتگرد کے ہوشربا انکشافات

حملے کے لئے ہمارے دو بندوں کو راکٹ لانچر، گرنیڈ اورا سلحہ سے فراہم کیا گیا، انکشاف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گرفتار افغان دہشتگرد کے ہوشربا انکشافات

افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنے والے افغان دہشتگرد نے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔
23 اپریل 2024 کوبلوچستان کے علاقے ضلع پشین میں سکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 3دہشتگرد ہلاک جبکہ ایک دہشتگرد زخمی حالت میں گرفتار ہوا، گرفتار دہشتگرد کا نام حبیب اللہ عرف خالد ولد خان محمد ہے، حبیب اللہ افغانستان کے علاقے سپن بولدک کا رہائشی ہے۔
افغان دہشتگرد حبیب اللہ نے اپنے اعترافی بیان میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ بلوچستان کے علاقے پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، حملے کے لئے ہمارے دو بندوں کو راکٹ لانچر، گرنیڈ اورا سلحہ سے فراہم کیا گیا اور ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی۔
دہشتگرد حبیب اللہ نے بتایا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ہمارے دو ساتھی مارے گئے اور میں زخمی ہو گیا، گرفتاری کے بعد احساس ہوا کہ ہمیں اس حملے کے لئے ورغلایا گیا جو بہت بڑی غلطی تھی، مفتی صاحب کی وجہ سے ہم اور ہمارے گھر والے برباد ہو گئے۔
افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیمیں سر فہرست ہیں۔پاکستان میں دو دہائیوں پر محیط جاری دہشتگردی میں افغان دہشتگردوں کا کردار روز روشن کی طرح عیاں ہے۔
پاکستان میں جاری دہشتگردی کی بڑھتی لہر میں ٹی ٹی پی اور افغان دہشتگردوں کا مرکزی کردار رہا ہے، پاکستان پر حملہ آور افغان دہشتگردوں کی آماجگاہیں افغانستان کے علاقے کنڑ، نورستان، پکتیکا، خوست و دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال

سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے بلوچستان کے حلقہ پی بی 51 چمن کے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا الیکشن کمیشن کا حکم بھی کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے تمام امیدواروں کی رضامندی سے معاملہ دوبارہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام امیدواروں کو سن کر 10 روز میں فیصلہ کرے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے مخالف امیدوار اصغر خان اچکزئی کی درخواست پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا، الیکشن کمیشن نے دوبارہ پولنگ کا حکم دیتے ہوئے اسپیکر کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عبدالخاق اچکزئی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کس ضابطے کے تحت الیکشن کمیشن نے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کا حکم دیا، الیکشن کمیشن نے نہ تو انکوائری کی نہ ہی کوئی اصول دیکھا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن نے 12 پولنگ اسٹیشنز کو دیکھا مگر دیگر کو نظر انداز کر دیا۔

جس پر ڈی جی لا الیکشن کمیشن بولے کہ جن 12 پولنگ اسٹیشنز پر زیادہ ٹرن آوٹ کی درخواست کی گئی صرف انہی کو دیکھا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو تو پورے حلقے کی دوبارہ انکوائری کروانا چاہیے تھی، اگر الیکشن کمیشن اپنا کام کر لیتا تو لوگوں کو عدالت نہ آنا پڑتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll