جی این این سوشل

کھیل

پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے 321 رنز کا ٹارگٹ دے دیا

سنچوریئن: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے 321 رنز کا ٹارگٹ دے دیا، پاکستان کی طرف سے فخر زمان 101 رنز کی اننگز کھیل کر نمایاں رہے ہیں ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے  321 رنز کا ٹارگٹ دے دیا
پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کیلئے 321 رنز کا ٹارگٹ دے دیا

پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان 3 میچوں کی سیریز کا تیسرا اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میچ آج سینچورین میں کھیلا جار ہا ہے۔ جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان ٹیم 50 اوورز میں 7 وکٹوں پر 320  رنز بنا سکی۔

  پاکستان کی طرف سے فخر زمان 101 رنز کی اننگز کھیل کر نمایاں رہے ہیں۔ امام الحق نے 57 اور بابر اعظم نے 94 رنز کی اننگز کھیلی ہے۔ جنوبی افریقہ کے مہاراج 3 وکٹیں لے کر نمایاں رہے ہیں۔

سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 3وکٹ سے ہرایا تھا جبکہ دوسرے  میچ  میں جنوبی افریقہ نے 17 رنز سے پاکستان کو شکست دے کر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی تھی۔ ون ڈے سیریز کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 4 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔

 

پاکستان

پنجاب اسمبلی بھرتی کیس: پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے محفوظ فیصلہ سنایا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب اسمبلی بھرتی کیس: پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو لاہور ہائی کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا۔لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں کے کیس میں درخواست ضمانت منظور کرلی۔

محفوظ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے سنایا ۔

یاد رہے کہ یہ فیصلہ سابق تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر محفوظ کیا گیا تھا۔

دروان سماعت پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اینٹی کرپشن نے مقدمہ 2 سال کی تاخیر سے درج کیا، کسی امیدوار سے بھرتی کی رقم پرویز الہٰی نے وصول نہیں کی، پرویز الہٰی کا اس بھرتی سے کوئی تعلق نہیں۔

خیال رہے کہ 27 مارچ 2024 کو عدالت نے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد انہوں نے دوبارہ عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

سردار تنویر الیاس کو ایف آئی اے کی جانب سے سول جج عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔

سردار تنویر الیاس کو ایف آئی اے کی جانب سے سول جج عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سردار تنویر الیاس کی جانب سے صابر ملک ایڈووکیٹ اور نوید رضا مغل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ سردار تنویر الیاس نے وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد ڈپلومیٹک پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب کا وزٹ کیا لیکن قانون کے مطابق وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد پاسپورٹ کا استعمال نہیں جا سکتا تھا۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ سردار تنویر الیاس کا پاسپورٹ کینسل کیا گیا مگر انہوں نے تاحال واپس نہیں کیا، پاسپورٹ ریکور کروانا ہے 8 دن کا ریمانڈ دیا جائے۔

ایف آئی اے کی جانب سے سردار تنویر الیاس کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے نجی شاپنگ مال کے سکیورٹی انچارج پر تشدد اور تالے توڑنے پر درج مقدمے میں سردار تنویر الیاس کی 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست منظور کی تھی جب کہ اس سے قبل مقامی عدالت نے انہیں اس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll