جی این این سوشل

تجارت

سعودی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی

سعودی گولڈ مارکیٹ میںگزشتہ روز سونے کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سعودی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جدہ: سعودی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی گولڈ مارکیٹ میںگزشتہ روز سونے کے نرخوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ،24 قیراط والے والے ایک گرام سونے کی قیمت 231.90 ریال رہی جبکہ 22 قیراط ایک گرام سونا 212.86 ریال میں فروخت کیا گیا جبکہ 21 قیراط کے فی گرام نرخ 202.91 ریال رہے جبکہ جمعرات کی شب 203.68 ریال میں فروخت کیا گیا۔

گولڈ مارکیٹ میں 18 قیراط والے ایک گرام سونے کے نرخ 173.92 رہے جبکہ 8 گرام والی سونے کی گنی 1947.93 ریال میں فروخت کی گئی اور پانچ گرام سبیکہ 1205.86 ریال میں فروخت ہوا جبکہ 10 گرام والے سبیکے کے قیمت 2383.89 ریال رہی۔ ہول سیل مارکیٹ میں ایک کلوگرام کے نرخ 2 لاکھ 33 ہزار 519 ریال ریکارڈ کیے گئے۔

تفریح

ندا یاسر نےخود پر ہونے والی تنقید کا جواب دے دیا

میں اپنی عمر سے لطف اندوز ہو رہی ہوں اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی میں بہت محنت کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ندا یاسر نےخود پر ہونے والی  تنقید کا جواب دے دیا

کراچی: پاکستان کے مشہور مارننگ ٹی وی شو کی میزبان ندا یاسر نے پیر کے روز کہا کہ انہوں نے اپنی کم  عمری  سے خود سے محنت کرنا شروع کیا اور اپنے مختلف اور مثبت انداز کے ذریعے اپنی زندگی کو مزید رنگین بنانا شروع کیا۔

شائستہ لودھی نے اپنے پوڈ کاسٹ میں ندا یاسر سے سوال پوچھتے ہوئے کہا، ’’یہاں ایسی ذہنیت ہے کہ لوگ پہلی نظر میں ہی آنٹی کہہ دیتے ہیں۔ شائستہ لودھی  کا کہنا تھا کہ منفی سوچ بھی غالب آگئی ہے کہ وہ اب بوڑھی ہو گئی ہے لیکن سرخ رنگ کو ترجیح دیتی ہے اور لال لپ اسٹک استعمال کرتی ہے اور یہ کہ وہ نوعمروں کی طرح لباس پہنتی ہے.

سوال کے جواب میں ندا کا کہنا تھا کہ میں اپنی عمر سے لطف اندوز ہو رہی ہوں اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی میں بہت محنت کی ہے۔ 

ندا نے کہا میں نے 19 سال کی عمر میں کام کرنا شروع کیا تھا اور گھر اور گاڑی خریدنے کے لیے پیسے بچاتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ابتدائی عمر میں ہی جدوجہد کر رہے تھے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نگران وزیراعظم کا نئے ویزا نظام کا افتتاح

نئے ویزا نظام کے تحت بزنس مینوں کو کم سے کم وقت میں ویزوں کا اجراء کیا جائے گا،

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نگران وزیراعظم کا نئے ویزا نظام کا افتتاح

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے  وزارت داخلہ میں نئے ویزا نظام کا افتتاح کر دیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے وزیراعظم کو نئے ویزا نظام کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نئے ویزا نظام کے تحت بزنس مینوں کو کم سے کم وقت میں ویزوں کا اجراء کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے کم سے کم دستاویزات درکار ہوں گی۔

ویزوں کے اجراء کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کو فروغ ملے۔

وزیراعظم نے وزارت داخلہ کی طرف سے نئے ویزا نظام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

وزیراعظم نے وزارت داخلہ میں میڈیا سنٹر کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر داخلہ نے اس موقع پر بتایا کہ نادرا کے تعاون سے وزارت داخلہ میں میڈیا سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں فیصلہ آئینی قرار ،بھارتی سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ آرٹیکل 370 (3) کے تحت صدر کے ذریعہ اگست 2019 کو حکم جاری کرنے کے اختیارات کے استعمال میں کوئی خرابی نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں  فیصلہ  آئینی قرار ،بھارتی سپریم کورٹ

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 منسوخ کرنے کے خلاف دائر اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ہندو انتہا پسند مودی سرکار کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جٹس ڈی وائے چندراچد کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف 20 سے زائد درخواستوں پر 16 دن تک روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی تھی اور پیر کے روز کیس سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا۔

فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کو آئینی طور پر درست قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے کہا ہے کہ وہ 30 ستمبر 2024 تک جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کرائے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے ، آرٹیکل 370عارضی اقدام ہے، کشمیر نے ہندوستان سے الحاق کے بعد داخلی خود مختاری کا عنصر برقرار نہیں رکھا، آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کے یونین کے ساتھ آئینی انضمام کے لئے تھا، بھارتی صدراعلان کرسکتے ہیں کہ آرٹیکل 370 کا وجود ختم ہوگیا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا نے فیصلے سناتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں۔

یاد رہے کہ 5 رکنی بینچ کی جانب سے درخواستوں پر فیصلہ 5 سمتبر کو محفوظ کیا گیا تھا جبکہ بنچ میں جسٹس ایس کے کول، جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت بھی شامل تھے۔

 درخواستوں میں آرٹیکل 370 کے خاتمے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جبکہ جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کو بھی چیلنج کیا گیا تھا۔

جسٹس کول نے ریاستی اور غیر ریاستی دونوں طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ آرٹیکل 370 (3) کے تحت صدر کے ذریعہ اگست 2019 کو حکم جاری کرنے کے اختیارات کے استعمال میں کوئی خرابی نہیں ہے، ہم صدارتی اختیارات کے استعمال کو درست سمجھتے ہیں، مرکز کے ہر فیصلے کو چیلنج نہیں کر سکتے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll