جی این این سوشل

پاکستان

حکومت دہشتگردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑنے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے پرعزم ہے، نگران وزیراعظم

انوار الحق کاکڑ نے یکجہتی کا اظہار کرنے پر برطانیہ کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت دہشتگردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑنے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے پرعزم ہے، نگران وزیراعظم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت دہشتگردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑنے اور دہشتگردی کے واقعات کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے پرعزم ہے۔

پی ایم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے یہ بات ہفتہ کو یہاں برطانیہ کے خارجہ دولت مشترکہ اور ترقیاتی امور کے وزیر جیمز کلیورلے سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کہی۔ برطانوی وزیر خارجہ نے ہنگو اور مستونگ میں دہشتگردی کے حملوں کی مذمت کی اور ان حملوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے دھماکوں میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کی امید بھی ظاہر کی۔ نگران وزیراعظم نے یکجہتی کا اظہار کرنے پر برطانیہ کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا اور دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے اور دہشتگردی کے واقعات کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

جرم

ضلع کرم قبائل کے درمیان 5 روز سے جھڑپیں جاری ، ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم قبائل کے درمیان 5 روز سے  جھڑپیں جاری  ،  ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں 2 قبائل کے درمیان 5 روز سے جاری جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی جبکہ145افرادزخمی ہوئے ہیں۔
  پولیس کے مطابق فریقین کے درمیان زمین کے تنازعہ پر تصادم شروع ہوا، پولیس انتظامیہ اور فورسز اور جرگہ فائر بندی میں مکمل ناکام ہوگیا ہے ، علاقے میں موجود سرکاری ادارے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے، پاراچنار و سدہ شہر پر بھی درجنوں میزائل فائر کئے گئے، پاراچنار سے پشاور مین روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہے۔    

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں، پاور ڈویژن اعلامیہ

کسی بھی پارلیمنٹیرین یا بیوروکریٹ کو مفت بجلی نہیں دی جاتی، اور نا ہی کسی  سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی ہے، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں، پاور ڈویژن اعلامیہ

پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق ارکان پارلیمنٹ اوربیوروکریٹ کومفت بجلی کی فراہمی کی خبرمیں صداقت نہیں ہے۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی پارلیمنٹیرین یا بیوروکریٹ کو مفت بجلی نہیں دی جاتی، اور نا ہی کسی  سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی ہے۔

دوسری جانب ارکان پارلیمان نے مفت بجلی اسعتمال کرنے کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا، ارکان قومی اسمبلی نے اسپیکر ایاز صادق سے شکایت کیا کہ  فیک نیوز کی تردید نہ کرنے پر وزارت توانائی کیخلاف تحریک استحقاق لائیں گے اسپیکر نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔

ایم این ایز کا کہنا ہے انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے تمام ادائیگیوں کا این او سی جمع کرانا لازم ہے اور منتخب ہونے پر  ارکان اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کا کرایہ ادا کرتے ہیں، بجلی اور گیس کا بل بھی خود دیتے ہیں اس کے باوجود وزارت توانائی نے ارکان پارلیمان کیلئے بجلی مفت ہونے کی جھوٹی خبروں کی فوری تردید نہیں کی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

1155 روڈ ٹریفک حادثات میں 10افراد جاں بحق

اکثریت (76%) میں موٹر بائیکس شامل ہیں، اس لیے ٹریفک قوانین کا موثر نفاذ اور لین ڈسپلن سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

1155 روڈ ٹریفک حادثات میں 10افراد  جاں بحق

لاہور: ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ (ESD) نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے تمام 37 اضلاع میں 1155 روڈ ٹریفک کریشز (RTCs) کا جواب دیا۔ ان آر ٹی سیز میں 10 لوگوں کی موت ہوئی، جب کہ 1234 زخمی ہوئے۔

 ان میں سے 523 شدید زخمی افراد کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جبکہ معمولی زخمی ہونے والے 711 افراد کو ریسکیو میڈیکل ٹیموں نے جائے حادثہ پر ہی طبی امداد دی جس سے ہسپتالوں کا بوجھ کم ہوا۔


اکثریت (76%) میں موٹر بائیکس شامل ہیں، اس لیے ٹریفک قوانین کا موثر نفاذ اور لین ڈسپلن سڑکوں پر ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے۔

مزید برآں، تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ سڑکوں پر ٹریفک حادثات کا شکار ہونے والوں میں 708 ڈرائیور، 51 کم عمر ڈرائیور، 120 پیدل چلنے والے اور 416 مسافر شامل تھے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لاہور میں 250 آر ٹی سیز رپورٹ ہوئے جن میں 289 افراد متاثر ہوئے جس میں صوبائی دارالحکومت فہرست میں پہلے نمبر پر رہا، ملتان 78 متاثرین کے ساتھ 79 اور تیسرے نمبر پر فیصل آباد 77 آر ٹی سیز اور 86 متاثرین کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔


تفصیلات میں مزید بتایا گیا ہے کہ ٹریفک حادثات میں 1244 متاثرین متاثر ہوئے جن میں 1037 مرد اور 207 خواتین شامل ہیں جبکہ متاثرین کی عمر کے گروپ کے مطابق 240 کی عمریں 18 سال سے کم تھیں، 642 کی عمریں 18 سے 40 سال کے درمیان تھیں اور باقی 362 متاثرین تھے۔ 40 سال سے زیادہ عمر کی اطلاع دی گئی۔ اعداد و شمار کے مطابق 1026 موٹر سائیکلیں، 69 آٹو رکشے، 112 موٹر کاریں، 21 وینز، 10 مسافر بسیں، 33 ٹرک اور 96 دیگر اقسام کی آٹو گاڑیاں اور سست رفتار گاڑیاں مذکورہ سڑک ٹریفک حادثات میں ملوث تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll