جی این این سوشل

دنیا

اسرائیلی حملے کے بعد الشفاء ہسپتال  طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث ڈیتھ زون  قرار

عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کی دورے کے بعد جاری کردہ رپورٹ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسرائیلی حملے کے بعد الشفاء ہسپتال  طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث ڈیتھ زون  قرار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی حملے کے بعد الشفاء ہسپتال  کو مریضوں اور زخمیوں کے لیے طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث ڈیتھ زون  قرار دے دیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے غزہ کے اس سب سے بڑے ہسپتال کے بارے میں یہ بات اپنی اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر تیار کی گئی رپورٹ میں کہی ہے۔

صحت کے عالمی ادارے نے الشفاء ہسپتال میں زمینی حقائق کی جانکاری کے لیے ہسپتال تک پہچنے کی اجازت لی تھی، جس کے بعد ایک فوری جائزہ مرتب کیا گیا ہے، ٹیم نے ہسپتال کے مختصر دورے میں اسرائیلی فوج کی بمباری اور فائرنگ کے واضح نشانات ہسپتال کی دیواروں کے علاوہ اندرونی حصوں میں بھی دیکھے۔

سب سے اہم بات یہ کہ فلسطینی زخمیوں اور مریضوں کی ہسپتال میں مجبوراً بنائی گئی اجتماعی قبر نے عالمی ادارے کی ٹیم کو سخت رنجیدہ کر دیا۔ ہسپتال کے عملے نے لاشوں کو ہسپتال سے کئی دن تک نکالنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد ہسپتال میں ہی ایک بڑی اجتماعی قبر میں بڑی تعداد میں لاشوں کی تدفین کا اہتمام ہسپتال کے اندر ہی کر دیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت نے اب ہسپتال کے وزٹ کی اجازت اس وقت لی جب اسرائیلی فوج ہسپتال انتظامیہ کو ایک گھنٹے کے اندر اندر ہسپتال چھوڑ کر جانے کا کہہ دیا تھا۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج کے حکم پر دو روز قبل ہسپتال انتظامیہ نے مریضوں اور زخمیوں کی بڑی تعداد کو پیدل اور وہیل چئیرز پر ہسپتال سے منتقل کر دیا تھا۔

اس بڑی منتقلی کے بعد قبل از وقت پیدا ہونےوالے نومولود فلسطینی بچوں سمیت کل 120 زخمی اور مریض باقی رہ گئے تھے۔ ان میں سے کوئی مریض بھی ایسا نہیں تھا جسے ایمبولینس کے بغیر کسی دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا، تاہم اسرائیلی فوج نے ایسی کوئی سہولت فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اب ڈبلیو ایچ او کی ٹیم نے طبی ضروریات اور مسائل کا جائزہ لینے کا لیے ہسپتال کا مختصر دورہ کیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کی کوشش تھی کہ اسے ہسپتال پہنچنے کے لیے تصادم سے محفوظ راستہ دیا جائے۔ جو راستہ دیا گیا وہ بھی فعال تصادم والے علاقے سے گذرتا تھا۔ ہسپتال تک پہنچنے کے راستے کے آس پاس میں شدید لڑائی جاری تھی۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے کم وقت دیے جانے پر عالمی ادارہ صحت کی ٹیم صرف ایک گھنٹے تک ہسپتال میں رہ سکی۔ ٹیم نے اس دوران ہسپتال کو ایک ' ڈیتھ زون ' کا نام دیا اور سخت پریشانی کا ماحول دیکھا۔

اس ٹیم نے اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی شیلنگ اور فائرنگ کے نشانات اور اثرات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا، نیز اجتماعی قبر دیکھی، یہ اجتماعی قبر ہسپتال کے دروازے سے متصل بنائی گئی ہے جس میں ایک اندازے کے مطابق 80 لاشوں کو اکٹھا دفن کیا گیا ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہسپتال کے احاطے میں پناہ لینے والے بے گھر فلسطینیوں کو وہاں سے فوری طور پر نکالنے کا حکم دیا ہے۔

ہسپتال میں اس معائنہ کرنے والی عالمی ٹیم نے پینے کا صاف پانی کی شدید کمی دیکھی، ادویات اور خوراک کے علاوہ جنریٹرز کے چلنے کے لیے ایندھن کی شدید کمی رپورٹ کی ہے۔طبی آلات اور اس طرح کی دوسری تمام بنیادی ضرورت کی چیزوں کی فراہم کے تقریباً چھ ہفتوں سے رکے ہوئے سلسلے کو نوٹ کیا۔

ٹیم نے نوٹ کیا کہ ہسپتال میں طبی سہولیات کے باعث علاج معالجہ کی بندش سے کئی زخمیوں کا انتقال ہو گیا۔ یہ تعداد حالیہ دنوں میں کم از کم 32 بتائی گئی ہے۔ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں 2 مریض وینٹی لیٹرز کے بغیر رکھے گئے ہیں۔ ڈائلیسس کروانے والے 22 مریضوں کی حالت انتہائی دگر گوں ہے کہ انہیں وہ سولیات فراہم کرنا اب ہسپتال کے لیے ممکن نہیں ہے۔

اسرائیلی فوج ہسپتال کے آس پاس ایک ہفتے سے آپریشن کر رہی ہے۔ لیکن ابھی تک اسرائیلی فوج نے اس راز یا ثبوت سے پردہ نہیں دیا کہ حماس ہسپتال کو کس طرح اپنے عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے۔

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سستی بجلی کے حصول کےلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سستی بجلی کے  حصول کےلئے  عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سستی بجلی کے لیے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سب کا خواب تھا پاکستان میں اسلام کے مطابق زندگی گزاریں، بدقسمتی سے وہ پاکستان اب تک نہیں بن سکا جس کی تمنا تھی، پاکستان بننے پر بھی جماعت اسلامی نے لوگوں کی خدمت کی، جماعت اسلامی کا خدمت کا سلسلہ تب سے اب تک جاری ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ  ہماری حکومتیں کسی چیز کو مینج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں، گورننس ٹھیک نہ ہو تو کوئی بھی چیز مینج نہیں کر سکتے، پاکستان میں سیاستدانوں کی صورت میں حکمران طبقہ برسراقتدار ہے، حکمران طبقہ زیادہ تر وڈیرے اور جاگیر دار ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی اولادوں کو بہترین قسم کی تعلیم دلواتے ہیں، یہ لوگ غریب کے بچے کو تعلیم سے دور رکھتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، بچوں کو پڑھانا مشکل ہے، معیشت کسی اور نے نہیں پورے حکمران طبقے نے خراب کی، حکمران طبقے میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جو 77 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔بجلی کا بل بم بن کر گر رہا ہے، بجلی کا بل مکان کے کرائے سے زیادہ آتا ہے، حکمران طبقے نے ہر حکومت میں آئی پی پیز بنائیں، بجلی بنانے والے اداروں کو نجی شعبے میں دیا گیا، آئی پی پیز پاور پلانٹ مہنگی بجلی بنانے کے لیے دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے ہر دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے، دائیں اور بائیں اے ٹی ایم ہوں تو اکیلا بندہ کیا کرے گا، مفاد پرست طبقہ ان پارٹیوں میں موجود ہوتا ہے، لیڈر دعوے کرتا ہے اور پارٹی لوٹ رہی ہوتی ہے، ہمیں اپنی سوچ، طرز سیاست اور ہر چیز پر سوچنے کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات جاہلوں نے نہیں پڑھے لکھے لوگوں نے خراب کیے، 74 فیصد نوجوان کہتے ہیں پاکستان میں نہیں رہنا، پاکستان کا کونسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں منشیات نہیں فروخت ہو رہیں، تھانوں میں رشوت کا نظام اوپر تک چلتا ہے، ہمارے بچوں کے جسموں میں منشیات کی صورت میں زہر اتارا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان الرحمان نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھ گئے تو یہ مزید بجلی، گیس مہنگی اور خیرات دیں گے، بادشاہ سلامت نے 14 روپے سستے کر کے ہمیں خیرات دی ہے، آئی پی پیز کی اپنی کیپسٹی پیمنٹ بند کریں، ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں اس وقت سیاست بازی ہو رہی ہے،عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سلیب لگا، کسی نے بات کی؟ صرف جماعت اسلامی ہر مسئلے پر بات کرتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت چیمپئنز لیگ کے انتظامات سے متعلق اجلاس

چیمپئنز لیگ میں شائقین کرکٹ آخری 4 میچز کے سوا تمام میچ فری دیکھ سکیں گے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین  پی سی بی کی زیر صدارت چیمپئنز لیگ کے انتظامات سے متعلق اجلاس

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت چیمپئنز لیگ کے انتظامات سے متعلق اجلاس ہوا،اجلاس میں اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں چیمپئنز لیگ کرانے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر شائقین کرکٹ آخری 4 میچز کے سوا تمام میچ فری دیکھ سکیں گے، محسن نقوی کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کے شہری کرکٹ کے کھیل سے محبت کرتے ہیں،عرصہ دراز کے بعد فیصل آباد میں پاکستان کے بہترین کھلاڑی بڑے ٹورنامنٹ میں ان ایکشن ہوں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ چیمپئنز لیگ سے نا صرف ٹیلنٹ سامنے آئے گا بلکہ ڈومیسٹک کرکٹ بھی مضبوط ہو گی، چیمپئنز لیگ کی کامیابی کے لیے پوری ٹیم کو ذمہ داری سے کام کرنا ہے ، چیمپئنز لیگ کی ٹیموں کے کھلاڑیوں کے لئے فٹنس ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔  


 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll