جی این این سوشل

علاقائی

سکیورٹی فورسزکا ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن ، دہشت گرد سرغنہ اشرف شیخ اور دہشت گرد برہان اللہ جہنم واصل

مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سکیورٹی فورسزکا ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن ،  دہشت گرد سرغنہ اشرف شیخ اور دہشت گرد برہان اللہ جہنم واصل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

راولپنڈی ۔1فروری (اے پی پی):سکیورٹی فورسز کے ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا سرغنہ اشرف شیخ اور دہشت گرد برہان اللہ جہنم واصل ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یکم فروری 2024 کو سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نیچے میں ہائی ویلیو ٹارگٹ دہشت گرد سرغنہ اشرف شیخ اور دہشت گرد برہان اللہ جہنم واصل ہوگئے۔

مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ۔یہ دہشت گرد معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ سمیت دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ علاقے میں پائے جانے والے کسی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن جا ری ہے۔ علاقے کے مقامی لوگوں نے آپریشن کو سراہا اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کا اظہار کیا۔

علاقائی

نائب وزیر اعظم اسحا ق ڈار کی داتا دربار حاضری، فاتحہ خوانی اور ملک و ملت کی سلامتی کیلئے دعا

اس ضمن میں پہلے مرحلے کی ڈیڈلائن15 اگست مقرر ہے، اس کے بعد عرس کے حوالے سے مزار شریف کی فلورنگ کرکے زائرین کے لیے راستوں کو ہموار اور سایہ دار کردیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نائب وزیر اعظم اسحا ق ڈار کی داتا دربار حاضری، فاتحہ خوانی اور ملک و ملت کی سلامتی کیلئے دعا

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اتوار کو داتا دربار حاضری دی ، فاتحہ خوانی اور ملک و ملت کی سلامتی کیلئے دعا کی۔

محمد اسحاق ڈار نے مزار شریف کی تعمیر و توسیع کے کام کا بھی جائزہ لیا اور پیش آمدہ عرس شریف بمطابق23 اگست 2024ء سے قبل راہ داریوں کو ہموار اور زائرین کے لیے راستوں کو کشادہ رکھنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر سیکرٹری اوقاف نے انہیں بریفنگ دی کہ داتا صاحب کے سالانہ عرس مبارک سے قبل ناگزیر تعمیراتی امورکو سمیٹ کر زائرین اور مہمانوں کے لیے بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، لنگر خرید اور ترسیل سمیت دیگر امور کے لیے کمیٹیوں کی تشکیل کردی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق مزار شریف کی تعمیر نو کا کام تیزی سے جاری ہے، جس میں اوقاف، نیسپاک، مدینہ فائونڈیشن وانجم حفیظ کنسٹرکشن کی ٹیمیں دو شفٹوں میں کام میں مصروف اور سیکرٹری اوقاف روزانہ کی بنیاد پر تعمیراتی امور ازخود مانیٹر کر رہے ہیں۔

اس ضمن میں پہلے مرحلے کی ڈیڈلائن15 اگست مقرر ہے، اس کے بعد عرس کے حوالے سے مزار شریف کی فلورنگ کرکے زائرین کے لیے راستوں کو ہموار اور سایہ دار کردیا جائے گا۔

اس موقع پرڈپٹی ڈائریکٹر ایڈ منسٹریشن اوقاف آصف اعجاز، ایڈ منسٹریٹر اوقاف توقیر محمود وٹو، مینجر زاوقاف داتا دربارشیخ جمیل احمد، طاہر مقصود،اوقاف، نیسپاک اور کنسٹرکشن کمپنی کے انجینئر زسمیت دیگرافسران بھی موجود تھے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت کاروائی کا فیصلہ

ریاست ایسی آوازوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گی ، فساد پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا چیف جسٹس کو نشانہ بنانے اور انکے قتل کے فتوے پر سخت  کاروائی کا فیصلہ

اسلام آباد (اے پی پی): وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف شرانگیز پراپیگنڈے اور قتل کے فتوی کی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی آوازوں کے خلاف ریاست فیصلہ کن کارروائی کرے گی ،کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ،ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی نہ ہی حکومت اس طرح کی رویوں کو پنپنے کی اجازت دے گی،ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج ایک گروہ کی جانب سے بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع کیا گیا ، قاضی فائز عیسی کے حوالےسے جو بات کی گئی ہے ، ماضی اور ماضی قریب میں بار بار اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ قاضی فائز عیسی کا کسی فیصلے یا بیان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ چند لوگوں کے سیاسی مفادت کے ساتھ منسلک ہے ، وہ بار بار اس مسئلے کو ہوا دے رہے ہیں ، پاکستان میں مذہب کے نام پر خون خرابے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکی ہے، اس حوالے سے پراپیگنڈہ بدستور جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتی ، ریاست میں اگر اس طرح کھلی چھٹی دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا ، سیاسی اور دیگر مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا میں عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتہا پسندانہ پوسٹیں سوشل میڈیا پر لگائی جارہی ہے، حضورؐ تمام جہانوں کے لئے رحمت العالمین بن کر آئے ،ایسے مذہب کے نام پر جو رحمت اور برکتوں کا مذہب ہے اس میں اس قسم کے فتووں کی کوئی گنجائش نہیں ، یہ سب کچھ جھوٹ پر مبنی ہے، ریاست اس پر ایکشن لے گی ۔

 

 

قانون اپنی پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا، ایسی چیزوں کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، تمام مسلمانوں کو اس بات کا اعادہ کرنا پڑے تو سمجھیں کہ معاشرے میں کوئی ایسی کمزوری ضرور ہے جس کی وجہ سے اپنے ایمان کی ظاہری حیثیت کو بار بار اجاگر کرنا پڑ رہا ہے، ایمان اپنے اعمال سے ظاہر ہونا چاہیے اور لوگ آپ کی تقلید کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام محبت اور یگانگت کا پیغام ہے ، اسلام کا یہ چہرہ ساری دنیا کو دکھائیں ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بے بنیاد الزام کی وجہ سے ہی سزا ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف کافی عرصے سے سازش چل رہی ہے، ہماری اعلی عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے اورآئین کی تشریح کر رہی ہے ، آئین کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے ۔ کسی گروہ کے سیاست مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہر شخص مذہب کو استعمال کر کے اپنی سیاسی دوکان چمکانا چاہتا ہے ،اس کی اجازت نہیں دے جائے گی ، اس طرح کا فتوی اور ایک کروڑ روپے کا اعلان کرنے سے زیادہ گری ہوئی حرکت نہیں ہوسکتی ،اس کے خلاف ایکشن سب کو نظر آئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دھرنے سے متعلق قاضی فائز عیسی کے فیصلے کے بعد سے انھیں ان کے اہلخانہ کو ٹارگٹ کیا گیا ، ان کے خلاف ریفرنس میں سابق حکومت کو شرمندگی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ 100 فیصد جھوٹ کی بنیاد پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف فتوی دیا گیا اور ایک کروڑ روپے انعام مقرر کیا گیا ،اس سے پوری دنیا میں پاکستان کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بحثیت حکومت اور قوم ایک موقع ملا ہے کہ ریاست کے خلاف اس طرح کا سلسلہ بند کیا جائے ، ماضی میں جو کوتاہیاں ہوئیں ہیں ان کےازالے کا وقت ہے تا کہ لوگ ریاست کو مذا ق نہ سمجھیں ، قانون کا مخصوص استعمال کیا جائے تو وہ قانون، قانون نہیں رہتا ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان عدلیہ کے سربراہ ہیں اور عدلیہ اہم ریاستی ستون ہے۔ چیف جسٹس سے متعلق بیان پاکستان کے آئین و دین سے کھلی بغاوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ طبقہ ہے جسے 2018 میں خاص مقصد کے لیے کھڑا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ اللہ کے کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں اور قانون موجود ہیں اور کسی شخص یا گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے۔ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سے کھلی بغاوت ہے۔ دہشت گردی، خودکش حملے اوراس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان عناصر کے خلاف قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔اس وقت مسلمانوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ کسی کو مذہب کا ٹھیکیدار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کے خلاف کسی کا برملا یہ اعلان کرنا کہ جو ان کا سر قلم کرے اسے ایک کروڑ کا انعام دوں گا، آئین اور دین سے کھلی بغاوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی مسلمان کو اپنے عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے لئےکسی جماعت سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ کسی کے ایمان کا فیصلہ انسانوں نے نہیں کرنا، یہ وہ کام ہے جو خدا نے روز قیامت کرنا ہے۔ جو شخص لوگوں کے ایمان پر فتوے جاری کرتا ہے وہ خدا کے اس کام کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔ پاکستان میں آئین، عدالتیں، اور قانون ہیں، یہاں کسی کو اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے کیونکہ سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے علما نے مل کر پیغام پاکستان کی صورت میں اس رویے کی مذمت کی تھی۔ ان کا فتویٰ موجود ہے کہ دہشت گردی، خودکش حملے اور اس قسم کی فتوے بازی کا اسلام سے تعلق نہیں، اس کا اختیار صرف ریاستی اداروں کے پاس ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہاں لوگوں کو مذہب کے نام پر اکسایا گیا کہ وہ فتوے دیں۔

سیالکوٹ میں سری لنکن شخص کے قتل پر پوری قوم کو شرمندگی برداشت کرنی پڑی۔ اسی طرح جڑانوالہ، سوات اور دیگر مقامات پر لوگوں کو سیاست چمکانے کے لیے اکسایا گیا۔ حکومت اس طرح کے رویوں کو پنپنے کی اجازت نہیں دے گی۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی کے ایمان کا فیصلہ کرے

 
پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ضلع کرم قبائل کے درمیان 5 روز سے جھڑپیں جاری ، ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم قبائل کے درمیان 5 روز سے  جھڑپیں جاری  ،  ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں 2 قبائل کے درمیان 5 روز سے جاری جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد30ہوگئی جبکہ145افرادزخمی ہوئے ہیں۔
  پولیس کے مطابق فریقین کے درمیان زمین کے تنازعہ پر تصادم شروع ہوا، پولیس انتظامیہ اور فورسز اور جرگہ فائر بندی میں مکمل ناکام ہوگیا ہے ، علاقے میں موجود سرکاری ادارے تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے، پاراچنار و سدہ شہر پر بھی درجنوں میزائل فائر کئے گئے، پاراچنار سے پشاور مین روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہے۔    

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll