جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

 پاکستان میں فائیو جی لانچنگ کے پہلے مرحلے کا آغاز

پی ٹی اے نے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کیلئے اظہار دلچسپی مانگ لیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 پاکستان میں فائیو جی لانچنگ کے پہلے مرحلے کا آغاز
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پاکستان میں فائیو جی لانچنگ کے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کیلئے اظہار دلچسپی مانگ لیا۔

انٹرنیشنل کنسلٹنٹ پاکستان میں فائیو جی لانچنگ کیلئے رپورٹ تیار کرے گا اور پی ٹی اے نے کنسلٹنٹ کی خدمات کیلئے ٹی او آرز بھی جاری کردیئے ہیں۔

انٹرنیشنل کنسلٹنٹ انڈسٹری اور ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ مشاورت کرے گا، کنسلٹنٹ عالمی معیار کے مطابق سپیکٹرم کی ریلیز کے حوالے میکنزم بھی تیار کرے گا۔

کنسلٹنٹ فی میگا ہرٹس سپیکٹرم کی قیمت کا روپے اور ڈالر میں تعین کرے گا جبکہ کنسلٹنٹ سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے آسان ادائیگی پلان بھی ترتیب دے گا۔ 

پاکستان

خیبر پختونخوا  میں گورنر نہیں وزیراعلیٰ یونیورسٹیز کا چانسلر ہوگا، ترمیمی بل منظور

ترمیمی بل 2024 کے تحت خواتین یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر صرف خواتین ہوں گی،جبکہ  وائس چانسلرکی مدت ملازمت 4 سال کردی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبر پختونخوا  میں گورنر کی بجائے وزیراعلیٰ یونیورسٹیز کا چانسلر ہوگا، ترمیمی بل منظور

صوبائی اسمبلی نے 'خیبر پختونخوا یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024' منظور کرلیا۔

 ترمیمی بل کے پی کی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان نے 'خیبر پختونخوا یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024' پیش کیا جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

ترمیمی بل کے تحت وزیرِ اعلیٰ تمام پبلک سیکٹرز کی یونیورسٹیوں کے بھی چانسلر ہوں گے۔

بل کے متن کے مطابق وائس چانسلرز کی تقرری کا اختیار وزیرِ اعلیٰ کے پاس رہے گا، ترمیمی بل 2024 کے تحت خواتین یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر صرف خواتین ہوں گی،جبکہ  وائس چانسلرکی مدت ملازمت 4 سال کردی گئی ہے۔ 

 مدت ملازمت حکومت کی تشکیل کردہ مانیٹرنگ کمیٹی کےجائزے سےمشروط ہوگی جب کہ مانیٹرنگ کمیٹی وائس چانسلرکی کارکردگی کا جائزہ لےگی اور 65 فیصد سےکم کارکردگی پر مدت ملازمت ختم کی جاسکے گی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

شامی باغیوں نے اہم دفاعی شہر حما پر قبضہ کر لیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ باغیوں کی حمص کی طرف پیش قدمی دمشق کے ساحلی علاقے سے روابط کاٹ سکتی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شامی باغیوں نے اہم دفاعی شہر حما پر قبضہ کر لیا

 شامی باغی گروہ تحریر الشام ملیشیا اور دیگر باغی گروہوں نے شام کے اہم دفاعی شہرحما پر قبضہ کرلیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شامی باغیوں کی حمص کی طرف بھی پیش قدمی جاری ہے،  اس کے ساتھ ہی ذرائع کا کہنا ہے کہ باغیوں کی حمص کی طرف پیش قدمی دمشق کے ساحلی علاقے سے روابط کاٹ سکتی ہے۔

حما پر قبضہ صدر بشارالاسد اور اُن کے اتحادیوں کیلئے بڑا دھچکا ہے، باغیوں نے گزشتہ ہفتے مرکزی شمالی شہر حلب پر قبضہ کیا تھا۔

شامی وزیر دفاع کا کہنا ہے حما میں جو کچھ ہوا وہ عارضی حکمت عملی ہے، شہر کے مرکز کے باہر فورسز کو دوبارہ تعینات کر دیا گیا ہے۔

واضح  رہے کہ اس سے قبل  شامی باغیوں نے ملک کے دوسرے بڑے شہر حلب پر بھی قبضہ کرلیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بنیادی حقوق کی عملداری میں ریاست اور شہریوں کا کردار

ارکان پارلیمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر اپنا موثر اور فعال کردار ادا کریں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنیادی حقوق کی عملداری میں ریاست اور شہریوں کا کردار

عمر نواز

بنیادی حقوق کے بارے میں بہت بات کی جاتی ہے لیکن کتنے افراد ہیں جو بینادی حقوق کے بارے میں سنتے تو ہیں لیکن کتنے  جانتے ہیں کہ بنیادی حقوق کیا ہوتے ہیں اور ان کی کیا اہمیت ہے. یہ کتنے ضروری ہیں اور کسی ریاست کے آئین میں یہ کیوں شامل کئے جاتے ہیں؟

بینادی حقوق ایک ریاست اور اس کے شہریوں کے درمیان تعلق کو ظاہر کرتا ہے. ان بنیادی حقوق میں زندگی، اس کی سرگرمیاں، اس کے کاروبار، نقل حرکت، معلومات تک رسائی، اور ہر شہری کا مساوی ہونا جیسے دیگر حقوق شامل ہے۔

جو ریاست ان بنیادی حقوق کو پامال کرتی ہے یا پھر ان میں رکاوٹ ڈالتی ہے. ایسی ریاست کو عوام دوست نہیں کہا جاتا ہے، ایسی ریاست طاقت بے جا استعمال کرتی ہے۔

صحافی عباد الحق کے مطابق بنیادی حقوق بالکل ایک انسانی دل کی ہوتے ہیں. اگر دل یعنی قلب کام چھوڑ دے تو موت ہو جاتی ہے. اسی طرح اگر بنیادی حقوق معطل ہو جائیں یا ان کی پاسداری نہ کی جائے تو پھر آئین بھی ختم ہوجاتا ہے. پھر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آئین کا باقی حصہ کام کر رہا ہے یا نہیں۔

ایک ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ بنیاد حقوق کا تحفظ کرے کیونکہ بقول بیرسٹر اعتراز احسن   " ریاست ہوگی ماں کے جیسے". ریاست اُسی وقت ماں جیسی ہوگی جب وہ آئین کے بنیادی حقوق پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں. جب آئین حکمرانی کی بات کی جاتی ہے تو وہ دراصل بنیادی حقوق پر عمل کرنی کی بات ہوتی. ایک صدر مملکت سے لیکر ایک عام شہری کے بنیادی حقوق ہوتے ہیں، ان حقوق کا پہلے ریاست اور پھر اعلیٰ عدالتوں نے ان کا تحفظ کرتی ہیں۔

انسانی حقوق کی ایکٹوسٹ اور آئینی ماہر ربیعہ باجوہ کے بقول کسی بھی اعلیٰ عدالت کو پرکھنے کی کسوٹی یہ ہے کہ بنیادی حقوق کی پامالی کیسے روکتی  ہیں اور اس کے تحفظ کیلئے کیا احکامات دی ہے. ریاست کے بعد اعلی عدلیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا خیال رکھے۔

جس ریاست میں بنیادی حقوق پر عمل کا تصور نہیں ہوتا یا اس سے روگردانی کی جاتی ہے وہاں پر فسطایت کا عالم ہوتا ہے. جیسے جیسے شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں ملتے تو ان میں بے چینی پیدا ہوتی ہے جو کسی تحریک کو جنم دے سکتی ہے۔

بنیادی حقوق کیا ہے؟ اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے ایک ریاست کو اپنا کردار ادا کرنا ہوتا ہے. پاکستان میں ایسی کوئی تعلیمی پالیسی نہیں بنائی گئی جو اس بات کو یقینی بنائے کہ پرائمری کے بعد بنیادی حقوق کو نصاب میں شامل کیا جائے۔

بنیادی حقوق  کی فضلیت کو سمینیار یا اسی نوعیت کی دیگر تقریبات پر  اجاگر کرنے سے عام آدمی تک اس کی اہمیت کو نہیں پہنچایا جا سکتا بلکہ اس کیلئے اسے نصاب میں شامل کرنا ضروری ہے۔

 ارکان پارلیمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر اپنا موثر اور فعال کردار ادا کریں۔

نوٹ :یہ کالم نگار کی ذاتی رائے ہے ادارے کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll