جی این این سوشل

صحت

وزیراعظم کا اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت قومی صحت کے امور سے متعلق اہم جائزہ اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم کا اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے کا اعلان
وزیراعظم کا اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کرتے ہوئے قومی وزارت صحت کے ماتحت لیبارٹریز کے معیار اور کارکردگی،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان اوراسلام آباد کے ہسپتالوں کے لئے نئے طبی آلات اور ایمبو لینسز کی خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کردی۔

بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت قومی صحت کے امور سے متعلق اہم جائزہ اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت کا شعبہ ایک انتہائی اہم اور حساس شعبہ جس کے ذمہ انسانی جانیں بچانے کا اہم فریضہ ہے۔وزیراعظم نے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا قائد اعظم ہیلتھ ٹاور تعمیر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہیلتھ ٹاور کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کے حوالے سے فوری طور پر لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ہیلتھ ٹاور میں بہترین معیار کے ہسپتالوں کے علاوہ میڈیکل یونیورسٹی ، نرسنگ یونیورسٹی،جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ لیبارٹریز اور امراض کی تشخیص کے مراکز قائم کئے جائیں۔

 وزیراعظم نے ملک میں پولیو کے نئے کیسز سامنے آنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام ملکی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اور شراکت داروں کی مدد سے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنائیں گے ۔ وزیر اعظم نے قومی وزارت صحت کے زیر تحت لیبارٹریز کے معیار اور کارکردگی کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے وزارت قومی صحت اور اس سے منسلک اداروں میں بہترین استعداد کے ہیلتھ پروفیشنلز کی تعیناتی کی ہدایت بھی کی۔وزیراعظم نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے اور ڈرگ پرائیسنگ کو ڈریپ سے الگ کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دینے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے اسلام آباد کے تمام سرکاری ہسپتالوں کا ہیومن ریسورس آڈٹ کروانے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے ملک بھر کے نرسنگ سکولز اور کالجز کا بھی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے صحت کے حوالے سے امور کی خود نگرانی کروں گا۔

وزیراعظم نے اسلام آباد کے ہسپتالوں کا فضلہ پراسیس کرنے والے پلانٹس کی استعداد میں اضافہ کرنے اور ان پلانٹس کو آؤٹ سورس کرنےکی ہدایت کی۔اجلاس کو وزارت قومی صحت کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن اینڈ بلڈ پراڈکٹس پالیسی جلد لائی جا رہی ہے۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نرسنگ اور مڈ وائفری کے حوالے سے قومی پالیسی فریم ورک پر کام حتمی مراحل میں ہے، نرسنگ گریجویٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے کچھ نرسنگ کالجز میں شام کی کلاسز کا اجراء کیا جائے گا۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ آبادی میں تیزی سے اضافہ پر قابو پانے کے حوالے سے نظر ثانی شدہ قومی ایکشن پلان برائے سال2030-2025 پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کے ہسپتالوں کے لئے 711 ملین روپے کے نئے طبی آلات اور ایمبو لینسز خریدی گئی ہیں۔وزیراعظم نے اسلام آباد کے ہسپتالوں کے لئے نئے طبی آلات اور ایمبو لینسز کی خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد کے ہسپتالوں میں جدید ہاسپیٹل مینجمنٹ سسٹم لگایا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کے پانچ سرکاری اور چار نجی ہسپتالوں میں فضلہ تلف کرنے کے پلانٹس کام کر رہے ہیں۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ملک میں انسولین کی تیاری کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے،ملک میں مختلف ویکسینز کی تیاری میں اضافہ کیا جائے گا،پلازمہ فریکشنیشن کے مراکز اور فارما پارک قائم کیا جائے گا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کوئٹہ کے ٹرشری کیئر ہسپتالوں میں مشینری اور آلات مہیا کئے جائیں گے۔موسیٰ خیل میں 50 بستروں پر مشتمل سرکاری ہسپتال قائم کیا جائے گا، آزاد کشمیر میں ٹرشری کئیر ہسپتال بنایا جائے گا اور ایک نیا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال قائم ہو گا۔گلگت بلتستان میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور دانش ہسپتال بنایا جائے گا۔

اجلاس کو شاہ سلمان ہسپتال کی تعمیر پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ملک مختار احمد، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

موسلادھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

لاہور: محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے آنے والی مون سون ہوائیں 27 جولائی سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں اور 29 جولائی سے وسطی اور جنوبی علاقوں تک پھیلنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں 27 جولائی سے 31 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں موسم شدید گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ تاہم 29 اور 30 جولائی کو کراچی سمیت دیگر مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، حیدرآباد، مٹھی، سانگھڑ، عمرکوٹ، تھر پارکر، میر پور خاص ، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بینظیر آباد اور دادو میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلا دھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو الرٹ کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے عوام کو بارشوں کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عوام متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ: خان یونس سے 1 لاکھ 80 ہزار سے زائدفلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوئے، اقوام متحدہ

خان یونس کے علاقے میں حالیہ شدید لڑائی میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ کے آغاز کے نو ماہ بعد غزہ بھر میں داخلی نقل مکانی کی نئی لہریں پیدا ہوئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ: خان یونس سے 1 لاکھ 80 ہزار سے زائدفلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوئے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس شہر کے ارد گرد چار روز تک جاری رہنے والی شدید لڑائی کے دوران ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

غیر ملکی میڈیا  کے مطابق اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور( او سی ایچ اے )سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خان یونس کے علاقے میں حالیہ شدید لڑائی میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ کے آغاز کے نو ماہ بعد غزہ بھر میں داخلی نقل مکانی کی نئی لہریں پیدا ہوئیں۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار افراد وسطی اور مشرقی خان یونس سے پیر اور جمعرات کی درمیانی شب بے گھر ہوئے جبکہ سینکڑوں دیگرافراد اب بھی مشرقی خان یونس میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق غزہ کے 2.4 ملین افراد کی اکثریت لڑائی کی وجہ سے کم از کم ایک بار بے گھر ہو چکی ہے۔

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کا نیا حکم جاری کیا ہے۔ اس سے قبل پانچ اسرائیلی شہریوں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں نئی کارروائیوں کا انتباہ دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll