جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کی تشکیل کے وقت جو تحریری معاہدہ ہوا تھا اس پر عمل کیا جائے، چیئرمین سینیٹ

پنجاب میں جگہ دینے کا مطالبہ بھی اسی معاہدے کا حصہ ہے لہٰذا اس پر بھی عملدرآمد کیا جائے، یوسف رضا گیلانی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کی تشکیل کے وقت جو تحریری معاہدہ ہوا تھا اس پر عمل کیا جائے، چیئرمین سینیٹ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے وقت جو تحریری معاہدہ ہوا تھا اس پر عمل کیا جائے، پنجاب میں جگہ دینے کا مطالبہ بھی اسی معاہدے کا حصہ ہے لہٰذا اس پر بھی عملدرآمد کیا جائے۔

ملتان میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمیں اس عید کے موقع پر سرحد پر ملک کے لیے جانیں قربان کرنے والے جوانوں کو نہیں بھولنا چاہیے، کیونکہ انہوں نے اپنے آج کو قربان کر کے ہمارے کل کو محفوظ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے تحفظات یہ ہیں کہ حکومت کی تشکیل کے وقت جو تحریری معاہدہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہوا تھا اس پر عمل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب مسلم لیگ (ن) کا وفد میرے سینیٹ کے آفس میں ملاقات کے لیے آیا تھا تو میں نے بھی ان سے یہی کہا تھا کہ ہمارا آپ سے کوئی اور معاہدہ نہیں ہے، ہمارا مطالبہ صرف ایک ہے کہ جو ہمارے آپ کے ساتھ تحریری معاہدے ہوئے ہیں، اس پر عملدرآمد کیا جائے، یہ بلاول بھٹو زرداری کا مطالبہ ہے اور پنجاب میں جگہ دینے کا مطالبہ بھی اسی معاہدے کا حصہ ہے لہٰذا اس پر بھی عملدرآمد کیا جائے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو ہم اپنا ملتان کا سمجھتے ہیں اور وہ ہمارے دوست ہیں، وہ دوسری جگہ پر پرائے لگتے ہیں تو ان کو کہتا ہوں کہ آپ یہاں خاندان کے فرد نظر آتے ہیں اس لیے ہمارے آپ کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات ہو سکتے ہیں۔ میں نے مہنگائی کی بات مجموعی طور پر کی ہے تو ہماری کوشش ہے کہ بجٹ میں ان طبقات کو ریلیف دیا جائے جن کی ضرورت زیادہ ہے۔

انہوں نے ملک میں موجود مہنگائی کے پیش نظر مخیر حضرات سے عیدالاضحیٰ کے موقع پر غریب و مفلس افراد اور قربانی کی استطاعت نہ رکھنے والوں کو اپنی خوشیوں کا حصہ بنانے کی اپیل کی۔

تجارت

وزیراعظم کی لیڈرشپ میں آئی ایم ایف کا پروگرام منظور ہوا، محمد اورنگزیب

ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، وفاقی وزیر خزانہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کی لیڈرشپ میں آئی ایم ایف  کا پروگرام منظور ہوا، محمد اورنگزیب

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی لیڈرشپ میں آئی ایم ایف کا پروگرام منظور ہوا، میکرو اکنامک استحکام منزل نہیں، ایک راستہ ہے، آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل کرلیا، برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا، برآمدات میں اضافے کی طرف جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ  وزیراعظم دن رات پاکستان کی ترقی کے لیے کام کررہے ہیں، پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے، حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں مہنگائی کم ہوکرسنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے، آئی ٹی کے شعبے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، نگراں حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام میں اہم کردار ادا کیا۔ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، ملک میں مہنگائی میں کمی آئی ہے، آئی ایم ایف کا پیکج آچکا ہے، برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے،

محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک حکام سے خوشگوار ملاقاتیں ہوئیں، ہم برآمدات کی اضافے کی طرف جارہے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکس چینج بھی بہتر پرفارم کررہی ہے، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا، پالیسی ریٹ 4.5 فیصد کم ہوا ہے، جون میں 2 ارب ڈالر کے منافع کی ادائیگی کرنی تھی، پاکستان نے بروقت تمام ادائیگیاں کیں، افراط زر کم ہونے سے پالیسی ریٹ کم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ سٹاک ایکسچینج پر بات نہیں کرتا لیکن یہ خوش آئند ہے کہ اب یہ نئی حدیں عبور کر رہی ہے، میکرواکنامک استحکام منزل نہیں ایک راستہ ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد معیشت کی مضبوطی کے حوالے سے بڑی کامیابی ہے، سابق نگراں حکومت کا بھی مثبت کردار تھا، یہ سب وزیراعظم شہبازشریف کی کاوشوں سے ہوا ہے۔ ایف بی آر میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے، نان رجسٹریشن میں ہم یوٹیلیٹیز بلاک کر دیں گے، پروڈکشن یونٹس صرف رجسٹرڈ ہول سیلرز کو مال بیچ سکیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اب معاشی استحکام آئے گا، پرامید ہوں کہ ایکسچینج ریٹ اور پالیسی ریٹ ہماری توقع کے مطابق رہیں گے، نجی شعبے کو ملک کو لیڈ کرنا ہوگا، ملک کی بہتری کے لیے بیرون ملک سے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ نان فائلرز گاڑیاں اور جائیداد نہیں خرید سکیں گے،3 لاکھ ہول سیلرز ہیں، 25 فیصد سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں، ڈیٹا ہمارے پاس ہمیشہ سے تھا، دیکھیں گے فائلرز نے کیا ظاہر کیا اور اصل اثاثے کیا ہیں۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ان کا کہنا تھا کہ قوم کی امیدوں پر پورا اتریں گے، ٹیکس محصولات بڑھانا ناگزیر ہے، 6 وزارتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، 6 وزارتیں ختم کرنے کے فیصلے پر اب عملدرآمد ہوگا، 2 وفاقی وزارتوں کو ضم اور ایک کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، سرکاری اداروں میں اصلاحات لائیں گے، وزارتوں کی رائٹ سائزنگ سے متعلق عملدرآمد کرنا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملک میں فائلرز کی تعداد میں اضاف ہوا ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں فائلرز کی تعداد دگنی ہوگئی، اس سال 7 لاکھ 23 ہزار نئے فائلرز ٹیکس نیٹ میں شامل ہوئے، ملک میں فائلرز کی تعداد 1.6 ملین سے بڑھ کر 3.2 ملین تک پہنچ گئی، گزشتہ سال 16لاکھ فائلرز تھے جو کہ بڑھ کر اب 32 لاکھ ہوگئے ہیں،اس سال 7 لاکھ 23 ہزارنئے فائلرز سسٹم میں شامل ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کا قرض پروگرام 37 ماہ کے عرصے پر محیط ہوگا، پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب ڈالرز کی قسط جاری کی جائے گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

وکلاء کی جانب سے درخوست کی ہے کہ ججز کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا  سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز سے درخوست کی ہے کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں۔

ملک بھر کے 300 سے زائد وکلا نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے، خط لکھنے والوں میں سینئر وکلا منیر احمد کاکڑ ، عابد ساقی، ریاست علی آزاد، عابد حسن منٹو، بلال حسن منٹو اور صلاح الدین بھی شامل ہیں۔

خط میں معزز ججز سے درخواست کی گئی کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں کیونکہ نئی عدالت کی حیثیت پی سی او کورٹ جیسی ہو گی، نئی عدالت کا جج بننے والے پی سی او ججز سے مختلف نہیں ہوں گے۔ مجوزہ ترامیم کا ڈرافٹ رات کی تاریکی میں سامنے آیا، نمبر پورے کرنے والے منتخب نمائندے ڈرافٹ سے بھی ناواقف تھے۔

وکلا نے اپنے خط میں کہا کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو ان کی حمایت حاصل نہیں ہے، اس پر ملک میں مؤثر بحث نہیں کرائی گئی، صرف یہ کہا جا رہا ہے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا ذکر ہے۔’آپ ججز نے آئین کے تحفظ کا حلف لے رکھا ہے، آپ کے پاس اب موقع ہے کہ اپنا انتخاب کریں، کل جب تاریخ لکھی جائے تو اس میں شامل ہو آپ ملے ہوئے نہیں تھے۔

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل آئینی پیکج پر اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد حکومت اسے دوبارہ جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اسے امید ہے کہ پیکج کی منظوری کے لیے مطلوبہ حمایت حاصل کر لے گی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم کسی خاص شخص کی وجہ سے نہیں کررہے نہ ہی یہ ہمارا آئیڈیا تھا۔

عقیل ملک نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مسودہ منظوری کے لیے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ میں پیش کردی جائے گی اور ملک کے موجودہ قانون کے تحت جسٹس منصور علی شاہ نئے چیف جسٹس ہوں گے کیونکہ وہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر کی انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت

ترجمان نے کہا کہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے ٹیکس دہندگان کی موبائل سم بند اور یوٹیلیٹی خدمات منقطع کی جائیں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر کی  انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ایک بار پھر ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

ترجمان ایف بی آر نے سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ایکس(ٹویٹر) پر ایک پیغام میں ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس گوشوارے 30 ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے ٹیکس دہندگان کی موبائل سم بند اور یوٹیلیٹی خدمات منقطع کی جائیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll