جی این این سوشل

صحت

انسداد پولیو مہم پنجاب کے 6 اضلاع میں سوموار سے شروع ہو گی ، محکمہ صحت

ترجمان محکمہ صحت کے مطابق پولیو مہم لاہور ، راولپنڈی ، بہاولپور، لودھراں ، مظفر گڑھ اور گوجرانوالہ میں ہوگی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

انسداد  پولیو مہم پنجاب کے 6 اضلاع میں سوموار سے شروع ہو گی ، محکمہ صحت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور : محکمہ صحت کے مطابق پنجاب کے 6 اضلاع میں انسداد پولیو مہم پیر سے شروع ہوگی ۔

ترجمان محکمہ صحت کے مطابق پولیو مہم لاہور ، راولپنڈی ، بہاولپور، لودھراں ، مظفر گڑھ اور گوجرانوالہ میں ہوگی۔

مثبت ماحولیاتی نمونوں کےبعد گوجرانوالہ کو مہم میں شامل کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق لاہور اور راولپنڈی میں انسداد پولیو مہم 7 روزہ جبکہ دیگر اضلاع میں 5 روزہ ہوگی۔

ترجمان نے بتایا کہ پولیو مہم کے دوران 50 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے جبکہ پولیو ٹیموں میں حکومتی اہلکاروں کا تناسب بڑھایا جائے گا۔

علاوہ ازیں حفاظتی ٹیکوں سے محروم بچوم کا ڈیٹا بھی فوری سسٹم میں درج کیا جائے گا۔

پاکستان

آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ

سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ

آرمی ایکٹ کے مطابق سروسز چیف کی مَدت ملازمت تین سال مقرر تھی جسکو قومی اسمبلی میں با ذریعہ ترمیمی بل تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دیا گیا ہے یہ ایک انتہائی اہم اور خوش آئند فیصلہ ہے کیونکہ پالیسیوں کے تسلسل اور استحکام کی خاطر یہ قدم انتہائی ضروری تھا

سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا کیونکہ بڑے  فیصلوں کی تکمیل وقت مانگتی ہے اور دوسری بات یہ ہے کے ایک پالیسی پر عمل داری کے درمیان جب مُدت ملازمت ختم ہونے کے بعد نئی لیڈرشپ آتی ہے اُس سے جاری پالیسی  بھی اثر انداز ہوتی ہے اور نئے سرے سے کام از سرے نوں شروع ہو جاتا ہے اور نتیجتاً سروس اور ملک دونوں اُس تبدیلی سے متاثر ہوتے ہیں اب سروسز چیف کی مُدت ملازمت پانچ سال ہو چکی ہے جس سے پالیسیوں کے تسلسل میں اور استحکام میں کافی فائدہ ہوگا۔

چیف آف آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی تعیناتی کے مختلف ملکوں میں مختلف دورانیہ ہیں: مثلا امریکہ چار سال، انگلینڈ تین سے چار سال، بھارت تین سال، چائنہ پانچ سال،  فرانس چار سال، روس غیر معینہ مدت، جرمنی تین سے پانچ سال، جبکہ آسٹریلیا میں چار سال ہیں۔

ایسے میں اگر پاکستان میں سروسز چیفس کی مدت تعیناتی میں اضافہ کر کے پانچ سال کر دیا گیا ہے "تے کوئی نویں گل تے نہیں اوئی"

حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سروسز چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ایک دانشمندانہ قدم ہے جو قومی سلامتی اور خطے میں استحکام کے لیے نہایت اہم ثابت ہوگا۔ کسی بھی سروسز چیف کو اپنی پالیسیوں کے موثر نفاذ اورپچھلی حکمت عملیوں کے نتائج کو جانچنے کے لیے مناسب وقت درکار ہوتا ہے۔ 3 سال کی مختصر مدت میں اہم پالیسیوں کو کامیابی سے آگے بڑھانا مشکل ہے۔ خاص طور پر خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ضروری ہے کہ سروسز چیف کی مدت طویل ہو، تاکہ ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکے۔

اسی طرح، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد کو 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا اقدام بھی قابلِ تحسین ہے۔ پاکستانی عدالتوں میں کیسز کی بھرمار ہے، اور ججز کی کم تعداد کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔ ججز کی تعداد میں اضافہ انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا، اور عام شہریوں کے لیے فوری انصاف کا حصول ممکن بنائے گا۔

یہ دونوں اقدامات نہ صرف ملکی استحکام بلکہ عوامی فلاح اور قانونی نظام کی مضبوطی کے لیے اہم سنگِ میل ہیں۔ ان اقدامات سے پاکستان کی سیکیورٹی اور عدالتی نظام میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی، اور ملکی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست دائر

سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک  اور درخواست دائر

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان ایک اور درخواست میں دائر کی گئی ہے۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔ سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہے، عدلیہ کی آزادی کو سلب کرنے کا اختیار پارلیمان کے پاس بھی نہیں۔ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ بنیادی حقوق کو ختم یا کم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے عدلیہ کی آزادی سے متصادم ترمیم کالعدم قرار دی جائے۔

درخواست گزار نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں تشکیل نو پانے والے جوڈیشل کمیشن کو اجلاس منعقد کرنے سے روکا جائے۔ درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ صدر مملکت اور وزیراعظم کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

قبل ازیں 26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کے لیے 2 سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا، دونوں سینئر ججز نے اسی ہفتے چھبیسویں ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا مطالبہ کر دیا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے حال ہی میں آئین میں 26ویں ترمیم کرتے ہوئے آئینی معاملات سننے کے لیے آئینی بینچ تشکیل دینے کی منظوری دی ہے جبکہ ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

پی ٹی آئی رہنما کو  اٹک جیل سے رہائی کے  بعد  ٹیکسلا پولیس کی جانب سےدوبارہ گرفتار کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں قید پی ٹی آئی رہنما اور  سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو آج رہا کیا گیا تاہم رہائی کے فوری بعد جیل کے باہر سے ٹیکسلا پولیس نے اعظم سواتی کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔

گرفتاری کے بعد پولیس کی جانب سے اعظم سواتی کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے اعظم سواتی کی 8 مقدمات میں 20،20 پزار کے مچلکوں کے عوض  ضمانت منظور کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll