جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی پارٹنر شپ جاری ہے، امریکا

دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششیں قابل تحسین ہیں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی پارٹنر شپ جاری ہے، امریکا
پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی پارٹنر شپ جاری ہے، امریکا

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردانہ حملوں میں بے تحاشہ نقصان اٹھایا، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی پارٹنر شپ جاری ہے

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات سے آگاہ ہیں، پاکستانی عوام کے خلاف دہشت گردوں کے سفاکانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

میتھو ملر نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی ملک اور کوئی مذہب نہیں، دہشت گردی سے متاثر ہونے والے خاندانوں سے ہمدردی ہے، ہمارے دل کوئٹہ میں 9 نومبر کے دھماکے کے متاثرین کے ساتھ ہیں، پاکستانی عوام نے دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ دہشت گردوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے حکومتی رہنماؤں سے بات چیت کے لیے پُرعزم ہیں، حکومتِ پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی پارٹنر شپ جاری رکھی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد گروپوں کا پتہ لگانے، ان کی روک تھام اور انہیں جواب دینے کی صلاحیتیں پیدا کرنے کے مواقع کی نشاندہی کے لیے حکومتی رہنماؤں اور سول اداروں سے بات چیت کے لیے پُرعزم ہیں، اس قسم کے خطرات کا پتہ لگانے اور ان سے نمٹنے کے لیے فوجی اور سویلین صلاحیتیں بڑھانے پر مشاورت اور اعلیٰ سطح ڈائیلاگ اس میں شامل ہے۔

میتھو ملر کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا میں سکھ شہریوں کو لاحق خطرات پرحکومت سنجیدہ ہے، امریکا میں مقیم سکھ کمیونٹی کے خدشات پر بھارت سے جواب لیا جارہا ہے۔

پاکستان

محسن نقوی سے سعودی نائب وزیر داخلہ کی ملاقات ، پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال

 وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد اور ریاض کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز پیش کی جس پر سعودی وزیر نے اتفاق کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

محسن نقوی  سے سعودی نائب وزیر داخلہ  کی ملاقات ، پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداود کی ملاقات ہوئی، سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی بھی اس موقع پر موجود تھے، دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد اور ریاض کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز پیش کی جس پر سعودی وزیر نے اتفاق کیا اور ملاقات میں فیصلہ ہوا کہ اس ضمن میں مزید ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 419 پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائے گی، سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دوطرفہ تعاون کے فروغ کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے,محسن نقوی نے کہا ہے کہ 4300 بھکاریوں کے نام ای سی ایل میں شامل کیے گئے ہیں۔

محسن نقوی اور سعودی نائب وزیر داخلہ کی ملاقات میں پاکستان سے بھکاریوں کو سعودی عرب بھجوانے والے مافیا کی سرکوبی پر بھی بات چیت ہوئی جبکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عملدرآمد پر بھی اتفاق کیا۔

سعودی عرب جانے والے بھکاریوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے، ایسے بھکاری مافیا کے خلاف ملک بھر میں موثر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے,سعودی شہریوں کے لئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، جب چاہیں پاکستان آئیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ قیادت میں سعودی عرب 2030 تک معاشی، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرے گا۔

اس موقع پر نائب وزیر داخلہ سعودی عرب نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں، مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کیلئے تیار ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث چیمپئنز ٹرافی25 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان

چیمپئنز ٹرافی پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع تاحال جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث چیمپئنز ٹرافی25 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان

پاکستان اور بھارت کے درمیان معاملات طے نہ پانے کے سبب چیمپئنز ٹرافی2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیمپئنز ٹرافی پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع تاحال جاری ہے،  بھارت پاکستان آکر ٹورنامنٹ کھیلنے سے انکار کر چکا ہے تو دوسری طرف چیمپئنزٹرافی ہائی برڈ ماڈل پر تسلیم نہ کرنے  پر پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اپنے مؤقف پر قائم ہے۔

 پی سی بی کے اپنے مؤقف پر ڈٹے رہنے سے پیش رفت نہیں ہورہی لہٰذا موجودہ صورتحال میں شیڈول کا اعلان اگلے 24گھنٹے میں مشکل ہے، اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر شیڈول کا اعلان ایک دو روز میں ممکن ہوسکے گا۔

دوسری جانب  اسٹیک ہولڈر شیڈول کے مطابق باہمی اتفاق کے ساتھ ایونٹ کے انعقاد کے حق میں ہیں۔ ادھر براڈ کاسٹرز اور کمرشل پارٹنرز پاک بھارت میچ کے بغیر شیڈول تسلیم نہ کرنے کے مؤقف پر قائم ہیں،  براڈ کاسٹرز نے پاک بھارت میچ نہ ہونے کی صورت میں قانونی چارہ جوئی کا بھی بتا دیا ہے۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل جے شاہ کے ذمےداریاں سنبھالنے سے قبل شیڈول کے معاملے کوحل کرنے کے لیے کوشاں ہیں جب کہ بھارتی بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ یکم دسمبر کو چیئرمین آئی سی سی کی ذمےداریاں سنبھالیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نےکہہ چکے ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی اور اگر بھارت کو تحفظات ہیں تو ہم سے بات کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان برقرار،  انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلندیوں کو چھو گیا

100 انڈیکس میں 400 پوائنٹس سے زائد اضافے کے بعد پہلی بار 96 ہزار 300 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان برقرار،   انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلندیوں کو چھو گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رجحان برقرار،  100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلندیوں کو چھو گیا۔

کاروباری ہفتے کے تیسرے روز پی ایس ایکس میں مثبت رجحان رہا، کاروبار کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی لہر جاری ہے۔ کے ایس ای 100 انڈیکس میں 400 پوائنٹس سے زائد کا اضافے ہوا، جس کے بعد 100 انڈیکس پہلی بار 96 ہزار 300 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس نے کاروبار کے دوران نئی بلند ترین سطح 96 ہزار 36 بنائی تھی۔

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا تھا اور بعدازاں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 860 پوائنٹس کے اضافے سے 95 ہزار 856 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

اس سے قبل پیر کے روز کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 94 ہزار 995 پوائنٹس پر بند ہوا تھا اور سٹاک مارکیٹ میں 19 ارب 37 کروڑ 58 لاکھ 54 ہزار 288 روپے مالیت کے 37 کروڑ 78 لاکھ 88 ہزار 671 شیئرز کا لین دین ہوا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتوں سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیزی کا رجحان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں مسلسل تیزی اور بازار حصص میں مسلسل قائم ہونے والے ریکارڈز سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہیں۔ گزشتہ ہفتوں میں پی ایس ایکس میں بلندی کے کئی ریکارڈز قائم ہو چکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll