Advertisement
علاقائی

ضلع کرم میں امن و امان کی بحالی کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت نے ٹل پاراچنار روڈ پر 48 چیک پوسٹیں قائم کرنےکا فیصلہ کیا ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ a day ago پر Jan 7th 2025, 3:19 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
ضلع کرم میں امن و امان کی بحالی کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ

پشاور: ضلع کرم میں امن و امان کی بحالی کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کی دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے ٹل پاراچنار روڈ پر 48 چیک پوسٹیں قائم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس چیک پوسٹوں کے لیے درکار فنڈز سے متعلق حکومت کو آگاہ کیا جائےگا جب کہ محکمہ داخلہ کے پی وفاقی حکومت سے پاراچنار میں ایف آئی اے سائبر ونگ قائم کرنے کی درخواست کرے گی۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ٹل پاراچنار روڈ کی حفاظت کے لیے اسپشل پوسٹس فورس قائم کی جائےگی جس میں 399 ایکس سروس مینز کو بھرتی کیا جائے گا۔ 

محکمہ داخلہ کی دستاویزات کے مطابق کرم میں تمام بنکرز کا خاتمہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے کیا جائے گا، حکومت کرم کے رہائشیوں سے اسلحہ خریدنے پر غور کرےگی اور کرم میں اسلحہ لائسنس کے جلد اجرا کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیا جائےگا۔ دستاویزات کے مطابق کرم سے ایپکس کمیٹی کےفیصلے کی روشنی میں یکم فروری تک اسلحہ جمع کیا جائے گا، اسلحہ کا ڈیجیٹل ریکارڈ مرتب کیا جائے گا جب کہ اسلحہ کی نگرانی ضلعی انتظامیہ کے ذمہ ہوگی۔ 

محکمہ داخلہ کی دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے ٹل پاراچنار روڈ پر 48 چیک پوسٹیں قائم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس چیک پوسٹوں کے لیے درکار فنڈز سے متعلق حکومت کو آگاہ کیا جائےگا جب کہ محکمہ داخلہ کے پی وفاقی حکومت سے پاراچنار میں ایف آئی اے سائبر ونگ قائم کرنے کی درخواست کرے گی۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ٹل پاراچنار روڈ کی حفاظت کے لیے اسپشل پوسٹس فورس قائم کی جائےگی جس میں 399 ایکس سروس مینز کو بھرتی کیا جائے گا۔  محکمہ داخلہ کی دستاویزات کے مطابق کرم میں تمام بنکرز کا خاتمہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے کیا جائے گا، حکومت کرم کے رہائشیوں سے اسلحہ خریدنے پر غور کرےگی اور کرم میں اسلحہ لائسنس کے جلد اجرا کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیا جائےگا۔ 

دستاویزات کے مطابق کرم سے ایپکس کمیٹی کےفیصلے کی روشنی میں یکم فروری تک اسلحہ جمع کیا جائے گا، اسلحہ کا ڈیجیٹل ریکارڈ مرتب کیا جائے گا جب کہ اسلحہ کی نگرانی ضلعی انتظامیہ کے ذمہ ہوگی۔ 

Advertisement