Advertisement

روسی بحریہ کا سرپرائزرد عمل سوچ سے زیادہ تیز تھا ، برطانیہ کا اعتراف

لندن : برطانوی حکام کے لیے گزشتہ ہفتے بحر اسود میں پیش آنے والا واقعہ ایک بڑا سرپرائز ثابت ہوا ہے ۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 سال قبل پر جولائی 8 2021، 3:20 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے

خبر رساں نیوز ویب صدائے روس کے مطابق برطانوی عہدیداروں نے اعتراف کیا ہے کہ کریمین پانیوں سے گزرتے ہوئے ایچ ایم ایس ڈیفنڈر کے36 منٹ گزارنے پر روسی ردعمل کی رفتار نے انہیں حیرت میں ڈال دیاہے کیونکہ ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنی جلدی روسی بحریہ اور طیارے ہمیں گھیر لیں گے ۔ اور وارننگ جاری کردیں گے ۔

 

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے عید سے پہلے سرکاری ملازمین کو خوشخبری سنا دی

برطانوی حکام کا کہناتھاکہ اگرچہ 12 میل کی علاقائی حد میں رائل نیوی کے جنگی جہاز کے گزرنے کے بارےمیں روسی جواب کی توقع کی جارہی تھی لیکن برطانیہ کی وزارت دفاع نے توقع نہیں کی کہ کریملن اتنی تیزی سے یہ اعلان کرے گا کہ برطانوی  جنگی بحری جہاز کو روک کراس پر انتباہی فائرنگ کی جائے ، ہم جانتے تھے کہ کچھ بھی ہوسکتا ہے لیکن ہم روسیوں سے یہ حملہ کرنے کی توقع نہیں کرسکتے تھے۔

 

یہ بھی پڑھیں:  وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا امتحانات سے متعلق نیا بیان

بحر اسود پیش آنے والے واقعہ سے برطانوی حکام اب روسی بحریہ کی صلاحیت  سے آگاہ ہو گئے ہیں ۔

Advertisement
Advertisement