جی این این سوشل

جرم

لاہورپنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر پر قاتلانہ حملہ

لاہور: وفاقی کالونی میں پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر پر قاتلانہ حملہ، زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

knife attack
knife attack

پولیس کے مطابق رات سوا گیارہ بجے پروفیسر ندیم کے دروازے پر دستک ہوئی، پروفیسر ندیم باہر آئے تو نامعلوم شخص نے ان کی گردن پر چھری سے وار کر دیا، جس سے پروفیسر ندیم شدید زخمی ہوگئے، جنہیں اہل خانہ نے اپنی مدد آپ کے تحت جناح ہسپتال منتقل کر دیا۔ جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرکے حملہ آور کی تلاش شروع کر دی ہے۔

پاکستان

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم  کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلئے جگہ مختص کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حسن اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد مختصر عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے۔ 

عدالت نے پوچھاکہ سیکرٹری صاحب آپ نے پورا شہر کیوں بند کیا ہوا ہے؟ موبائل سروس بند ہے کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتا، آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیےکہ اس وقت شہر ایسا لگ رہا ہے حالت جنگ میں ہے، وفود پاکستان آ رہے ہیں کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارتِ داخلہ ذمہ دار ہوگی، آپ نے فوج بھی طلب کی ہوئی ہے؟ آرمڈ فورسز سول حکام کی معاونت کرتی ہیں؟ دفعہ 144 نافذ ہے تو یقینی بنائیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد ہو، سرکار کا کام ہے کہ شہریوں کے برابر کے حقوق کو یقینی بنایا جائے، کسی کویہ حق نہیں وہ سڑک کے درمیان اکٹھے ہو جائیں اور راستہ بند کر دیں۔

سیکرٹری داخلہ نے بتایا ملائیشیا کے وزیراعظم گزشتہ روز اسلام آباد میں تھے، تین چار دن میں اہم سعودی وفد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، وزیرِداخلہ نے بڑی نرمی سے درخواست کی لیکن وزیراعلیٰ کے پی بضد ہیں۔ 
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی بھاری حکومتی مشینری کے ساتھ آ رہے ہیں، بہت سی سرکاری مشینری کو نقصان پہنچایا گیا، جلا دیا گیا ہے۔

عدالت نے حکم دیاکہ مظاہرین کو مناسب جگہ دیں جہاں احتجاج کریں یا جو مرضی کرنا ہو کر لیں، احتجاج بنیادی حق ہے جو احتجاج کر رہے ہیں وہ بھی پاکستان کے شہری ہیں آپ نے ان کی جانوں کا بھی تحفظ کرنا ہے، اگر ان کے اقدامات سے کسی اور کی جان کو خطرہ ہوتا ہے تو وہ غیرقانونی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے احتجاج کرنے والوں کو بھی اُن کے اپنے آپ سے محفوظ کرنا ہے، وزیرداخلہ کو بتا دیں کہ آپ نے یہ بیلنس رکھ کر چلنا ہے، شہر میں کرفیو کی صورتحال ہے، آپ نے حالات معمول پر لانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں، یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد ایک پرامن شہر ہو  جو غیرملکی وفود آ رہے ہیں ہم اُن کو کیا دکھانے جا رہے ہیں؟ پاکستان کا کیا امیج جائے گا اگر ہم کنٹینرز سے بھرا اسلام آباد انہیں دکھائیں گے، اس عدالت کی ڈائریکشن کی ضرورت بھی نہیں یہ آپ کا کام ہے۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں تاہم یہ بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں، اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے اور مظاہرین مختص کردہ جگہ پر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہمارے وزیر اعلیٰ کو اغوا اور گرفتار کیا گیا، پورے صوبے کی توہین ہے، اسد قیصر

کے پی ہاؤس میں رینجرز نے چھاپا مارا ، یہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، سابق اسپیکر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے وزیر اعلیٰ کو اغوا اور گرفتار کیا گیا، پورے صوبے کی توہین ہے، اسد قیصر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ کے پی ہاؤس میں رینجرز نے چھاپا مارا ، یہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، حکومت آئین و قانون کاخیال نہیں رکھ رہی۔

اسد قیصر نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ حکومت صرف زور اور دباؤ کے ذریعے معاملات کو آگے بڑھاناچاہتی ہے، اگر آپ کا خیال ہے کہ یہ حملہ ہوا اور  بس ختم ہو جائے گا تو یہ غلط فہمی ہے، ہمارے وزیراعلیٰ کو اغوا کیاگیا، گرفتار کیا گیا، یہ پورے صوبے کی توہین ہے، فوری طور پرعلی امین کو چھوڑا جائے، علی امین کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ اپنے فیصلے کیسے کرتے ہیں،ہم جرات اور ہمت کے ساتھ حالات کا مقابلہ کریں گے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم پرُامن لوگ ہیں اور کسی طور پر اپنی حقوق پر سودے بازی نہیں کریں گے ، ہم اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیے جانے کی متضاد اطلاعات ہیں۔ سرکاری ذرائع نےعلی امین گنڈاپور کی گرفتاری کی تردید کی جبکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے علی امین کی گرفتاری کا دعویٰ کیا۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق علی امین گنڈاپور کو نہ ہی گرفتارکیا گیا اور نہ ہی حراست میں لیا گیا ہے، اس متعلق پھیلائی جانے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ارجنٹائن کے سفیر سیباسٹین سیوس نے ملاقات

ملاقات میں لائیوسٹاک، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر صنعتی شعبوں میں تعاون کے فروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ارجنٹائن کے سفیر سیباسٹین سیوس نے ملاقات

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ارجنٹائن کے سفیر سیباسٹین سیوس نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں لائیوسٹاک، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر صنعتی شعبوں میں تعاون کے فروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے اوکاڑہ میں سائلوز کا پائلٹ پراجیکٹ لانچ کرنے پر اتفاق کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ارجنٹائن کے مابین دو طرفہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، دونوں ممالک کے درمیان بزنس ٹو بزنس انٹرایکشن بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ارجنٹائن کی میٹ پروسیسنگ ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں، لائیوسٹاک، کھیلوں کے سامان اور سرجیکل آلات کے شعبے میں ارجنٹائن سےتجارت کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سکیورٹی سمیت تمام سہولتوں کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے، پنجاب میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھا یا جا سکتا ہے۔

ارجنٹائن کے سفیر سیباسٹین سیوس نے کہا کہ زراعت، فارماسیوٹیکل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا، لائیو سٹاک اوربائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں پنجاب کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تجارت کے فروغ کیلئے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس کوآرڈی نیشن بہتر بنانے کے لئے کردار ادا کریں گے، فوڈ سکیورٹی کے شعبے میں بھی پنجاب کو تکنیکی معاونت فراہم کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll