جی این این سوشل

علاقائی

 بلوچستان کے ضلع خضدار میں زلزلہ ،زلزلہ کی شدت 5.5ریکارڈ کی گئی

پی ایم ڈی کے مطابق زلزلے کا مرکز خضدار شہر سے 160کلومیٹر دور جنوب مغرب میں تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 بلوچستان کے ضلع خضدار میں زلزلہ ،زلزلہ کی شدت 5.5ریکارڈ کی گئی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے دراکھالہ اور وڈھ میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔


پی ایم ڈی کے مطابق زلزلے کا مرکز خضدار شہر سے 160کلومیٹر دور جنوب مغرب میں تھا۔ 

ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 5.5ریکارڈ کی گئی،زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے، انتظامیہ ذرائع کاکہنا ہے کہ تاحال کسی علاقے سے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔

ٹیکنالوجی

پی ٹی اے نے غیر قانونی سمز کی بندش کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا

جس کے شناختی کارڈ کی مدت 2017ء سے پہلے مکمل ہو چکی اور تجدید نہیں کروائی، ان کی سمز کی بندش شروع کر دی گئی ، پی ٹی اے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی اے نے غیر قانونی سمز کی بندش کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا

اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر قانونی سمز کی بندش کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔ 

پی ٹی اے کے مطابق جس کے شناختی کارڈ کی مدت 2017ء سے پہلے مکمل ہو چکی اور تجدید نہیں کروائی، ان کی سمز کی بندش شروع کر دی گئی ہے۔

پی ٹی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ شہری سمز کی بندش سے بچنے کے لیے شناختی کارڈز کی تجدید کروائیں۔ پہلے مرحلے میں جعلی سمز اور کینسل ہونے والے شناختی کارڈز پر سمز بند کی گئیں تھیں۔ 16 اگست سے لے کر اب تک 69 ہزار سے زائد غیرقانونی سمز بند کی جا چکی ہیں۔

پی ٹی اے نادرا سے حاصل ڈیٹا کی بنیاد پر غیرقانونی سمز کو بند کر رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تیسرے مرحلے میں فوت شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بند کیا جائے گا۔ موبائل سمز کی بندش سے قبل صارفین کو آگاہی پیغامات بھیجے جا رہے ہیں۔

پی ٹی اے کے مطابق جعلی سمز مختلف غیرقانونی سرگرمیوں میں استعمال کی جا رہی ہیں جن میں دہشت گردی، مالیاتی فراڈ اور دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

امیر بالاج قتل کیس کے ملزم طیفی بٹ کا بہنوئی لاہور میں فائرنگ سے ہلاک

فائرنگ سے جاوید بٹ کی بیوی زخمی جبکہ بیٹی محفوظ رہی، پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امیر بالاج قتل کیس کے ملزم طیفی بٹ کا بہنوئی لاہور میں فائرنگ سے ہلاک

امیر بالاج قتل کیس کے ملزم طیفی بٹ کا بہنوئی لاہور میں فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔

پولیس کے مطابق مسلم ٹاؤن انڈر پاس کے قریب محمد جاوید بٹ کی کار پر فائرنگ ہوئی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ مقتول کی بیوی فائر لگنے سے زخمی ہوگئیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔

گاڑی میں سوار مقتول جاوید بٹ کی بیٹی محفوظ رہی۔ مقتول جاوید بٹ امیر بالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کا بہنوئی تھا۔

ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبرپختونخوا حکومت کی مقامی صنعتکاروں کو سستی بجلی دینے کی پیشکش

حکومت نے مقامی صنعتوں کو اپنی پیدا کردہ بجلی کی پیشکش کرتے ہوئے ،پانچ ہائیڈرو پاور پلانٹس سے قریبی صنعتی زونز کو سستی بجلی فراہم کرنے کا ماڈل بھی متعارف کرا دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبرپختونخوا حکومت  کی مقامی صنعتکاروں  کو سستی  بجلی دینے کی پیشکش

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں معاشی اقدامات کوفروغ دینے کے لیے مقامی صنعتوں کوبجلی دینے کی پیشکش کردی،

پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) نے صنعتوں کاروں سے تجاویزبھی طلب کرلی ہے۔ حکام کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے مقامی صنعتوں کو اپنی پیدا کردہ بجلی کی پیشکش کرتے ہوئے ،پانچ ہائیڈرو پاور پلانٹس سے قریبی صنعتی زونز کو سستی بجلی فراہم کرنے کا ماڈل بھی متعارف کرا دیا ہے۔ مچئی، شیشی، جبوڑی، کروڑہ اور رنولیا کی 43.5 میگاواٹ بجلی سے مقامی صنعت کوبہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

اس سے قبل بھی خیبرپختونخوا حکومت نے وہیلنگ پراجیکٹ کے ذریعے پہلے سے ہی 18 میگاواٹ بجلی دی ہے،مقامی صنعتوں کومذید 43 میگاواٹ بجلی دینے سے معاشی ہداف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی لہذا صوبائی حکومت کا فیصلہ ہے کہ صوبے میں معیشت کومستحکم کرنے کے لیے مقامی صنعتوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ضروری ہے، اب 43 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کودینے کی بجائے مقامی سطح پر تقسیم ہوگی۔جس کے مثبت نتائج بہت جلد سامنے آئینگے۔

صنعت کار عاطف شہزاد نے جی این این کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے اس فیصلے کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 43 میگاواٹ بجلی نیشنل گریڈمیں دینے کے بجائے صنعت کاروں میں تقسیم کرناخوش آئنداقدام ہے،حکومت کوزبانی جمع خرچ کی بجائے عمل قدامات کرنے چائیے،اس اقدام سے نہ صرف مقامی صنعتوں کو فائدہ ہو گا ،بلکہ انڈسٹریل کا پہیہ بھی چلے گااورروزگار کے مواقع بھی پیداہونگے۔

صنعت کاروں کے مطابق اس وقت ہماری صنعتیں انتہائی برے حالات میں ہیں،کارخانوں کی زبوں حالی کی بنیادی وجہ بجلی کی ہائی کاسٹ ہے،جب آپکی کاسٹ زیادہ ہو،تو پھر اس کے لیے نہ صرف انڈسٹریل چلانا ناممکن ہوتا ہے بلکہ اس کے اثرات معاشرے پر پڑتے ہیں اور اس سے بے روزگاری اوربداعتمادی میں اضافہ ہوجاتاہے،لہذا حکومت کوچاہیے کہ ہماری صنعتوں کو پروموٹ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

یہ وہ صوبہ ہے جس میں افغانستان بارڈرکی وجہ سے اکثراوقات بدامنی کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے ہیں، صنعتوں کو کم قیمت پر بجلی دینے سے صنعت کارآسانی کیساتھ اپنا کام کرینگےاوراس سے صنعت کاپہیہ چلے گا ،جس سے عوام میں خوشحالی آئے گی۔

صنعت کاروں کاحکومت سے شکوہ ہے کہ اس وقت ہر صنعت کے لیے لگائے گئے بجلی کے ٹرانسفارمر پر وفاقی حکومت نے بجلی کے علاوہ فکسڈچارج بھی عائد کر دئیے ہیں، کارخانہ مکمل بند ہونے کی صورت میں بھی فکسڈچارجزدینے پڑرہے ہیں۔ جو صنعتیں بند ہیں ان کو بھی پیسکو والے بھار ی برکم بل بھجواارہے ہیں جو زیادتی ہے۔

صوبائی حکومت کو چاہیے کہ سب سے پہلے ہمیں سستے ریٹ پربجلی دیکر بعد میں دوسرے صوبوں میں تقسیم کی جائے،وفاقی حکومت کی مہنگی بجلی نے ہمارا جینا محال کیا ہوا ہے ،صنعتوں کواپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے سستی بجلی کی فراہمی بہت جلد ضروری ہے ،صوبائی حکومت اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں امن و امان پر قابو پانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے،تاکہ صنعت کاربغیر خوف کے اپناکام جاری رکھ سکے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll