Advertisement
پاکستان

بلے کا انتخابی نشان ہتھیانے کےبعد اب ایک نئی سازش رچائی جا رہی ہے، پی ٹی آئی

اکبر ایس بابر کا پاکستان تحریک انصاف کے اساس اور نظریے سےکوئی تعلق نہیں ہے، ترجمان

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 years ago پر Jan 25th 2024, 9:39 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
بلے کا انتخابی نشان ہتھیانے کےبعد اب ایک نئی سازش رچائی جا رہی ہے، پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلے کا انتخابی نشان ہتھیانے کےبعد اب ایک نئی سازش رچائی جا رہی ہے۔اکبر ایس بابر کا پاکستان تحریک انصاف کے اساس اور نظریے سےکوئی تعلق نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پارٹی ترجمان کا کہنا تھا کہ  تحریک انصاف کا کارکن ہی نہیں اب تو الحمد للہ پوری قوم باشعور ہے، ٹاؤٹ گردی کے ذریعے جماعتوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ناکام کوششیں شکست خوردہ ذہنیت کی علامت ہیں، پہلے اکبر ایس بابر کو بلّے کا انتخابی نشان ہتھیانے کیلئے استعمال کرنے والے اب نئی سازشیں گھڑ رہے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ قوم عمران خان کو اپنا انتخابی نشان بنا کر پوری ہمّت، حوصلے اور استقامت سے ٹاؤٹوں اور ان کے سرپرستوں کی ووٹ کے ذریعے خبر گیری کیلئے تیار اور بضد ہے، ایک ٹاؤٹ ہے جس کا واحد استعمال پارٹی میں انتشار کا فروغ ہے وہ خود کو دھوکہ دینے کے علاوہ منصوبہ سازوں کے کسی کام نہیں آسکتا۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اکبر ایس بابر کا پاکستان تحریک انصاف کی اساس اور نظریے سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی وہ تحریک انصاف کا حصہ ہے، 2013 میں انہیں پارٹی سے الگ کرکے باضابطہ طریقۂ کار کے تحت اس کی بنیادی رکنیت ختم کر دی گئی تھی، سازشی عناصر کا آلہ کار بننے والے اکبر ایس بابر جیسا مفاد پرست شخص کسی بھی سیاسی جماعت کا رکن بننے کے قابل نہیں ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اکبر ایس بابر ہمیشہ ذاتی مفاد کی خاطر غیرجمہوری قوتوں کے ہاتھوں استعمال ہوتا آیا ہے اور اس کا مقصدِ حیات ہی آئین اور جمہوریت کے خلاف سازشوں کیلئے استعمال ہونا ہے، تحریک انصاف کے حوالے سے اس شخص کے کسی بھی اقدام کی کوئی قانونی حیثیت ہو گی اور نہ ہی پارٹی اور قوم اسے قبول کریں گے۔

واضع رہے کہ اکبر ایس بابر نے پاکستان تحریک انصاف کی کمان سنبھالنے کیلئے اسلام آباد کے ای الیون میں ورکرز کنونشن کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

Advertisement