جی این این سوشل

علاقائی

لاہور میں بارش کے بعد محکمہ موسمیات کی بڑی پیش گوئی

اسلام آباد : لاہور میں صبح سویرے ہونے والی بارش نے موسم خوشگوار بنادیا ، تاہم دن کے اوقات میں موسم گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کےبیشتراضلاع میں موسم گرم اورخشک رہےگا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کےبیشتراضلاع میں موسم گرم اورخشک رہےگا۔

 

 

یہ بھی پڑھیں : عید الضحیٰ ، این سی او سی نے نئی پابندی عائد کر دی

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کےبیشتراضلاع میں موسم گرم اورخشک رہےگا۔ سبی،کوہلو،چاغی اوردالبندین میں موسم خشک اور گرم رہے گا۔ سبی اورنوکنڈی کادرجہ حرارت47 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا۔

 

یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں عید کب ہوگی، محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

جبکہ دالبندین 45،اوستہ محمد 43،خضدار اور لسبیلہ کادرجہ حرارت39سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ تربت 38،پنجگور36،کوئٹہ کادرجہ حرارت38سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں :دبئی میں دنیا کی سب سے بڑی بندر گاہ پر رات گئے زور دار دھماکہ

 زیارت 25،قلات 34،جیونی،  پسنی 32 جبکہ گوادر اوراوڑمارہ کادرجہ حرارت33سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا ۔  بارکھان اور ژوب کادرجہ حرارت36سینٹی گریڈریکارڈ کیاگیا۔ 

 

 یہ بھی پڑھیں :سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری 

کوئٹہ میں ہوا میں نمی کا تناسب13فیصد گوادر میں 66فیصد،قلات میں 22فیصدسبی میں 34نوکنڈی میں 07فیصد ریکا رڈکیا گیا۔

کھیل

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ،  بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔


یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں،  یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔


بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔


بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔


 یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


 پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے،  یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔


 ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔


واضح رہے کہ  یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

لاہور:تاوان کے لیے شہری کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور:تاوان کے لیے شہری کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

لاہور پولیس نے شہری کے اغوا  برائے تاوان میں ملوث تین پولیس  اہلکار اور اسپیشل برانچ کے ایک اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے۔ 
 لاہور پولیس کے مطابق چند روز قبل دھرم پورہ انڈر پاس کے نزدیک سے نعیم ساجد کو تاوان کے لیے اغوا کیا تھا تھا، نعیم کام سے واپسی پر گھر جارہا تھا کہ راستے میں چار افراد نے گن پوائنٹ پراس کو  اغوا کیا۔
 پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے مغوی نعیم کو محمود بوٹی کے علاقے میں رکھا اور اس پر تشدد کرتے رہے، ملزمان نے 21 لاکھ روپے تاوان وصول کرکے نعیم کو ویلنشیا ٹاؤن کے علاقے میں چھوڑ دیا۔
گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، آرمی چیف

دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے، جنرل عاصم منیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی نے معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔

مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب کا اہتمام اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں آرمی چیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔ دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر  معیشت ، افواج اور ٹیکنالوجی میں  بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ پُرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح  پر  ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ جامع  قوانین اور قواعد و ضوابط  کے بغیر  غلط و گمراہ کن معلومات  اور نفرت انگیز بیانات سیاسی  و سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے۔ قوا عد وضوابط کے بغیر  آزادی اظہار رائے تمام معاشروں میں اخلاقی اقدار کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔ عالمی سطح پر  مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے۔

جنرل سید عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ  اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔ پاکستان دنیا اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ دہشتگرد ی عالمی سطح پر تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے ۔ دہشت رگدی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے ۔

سرحدی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشتگردتنظیموں اور پراکسیز کی   آماجگاہ بن چکی ہے ۔ پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کریں گے۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن  پلان کا ایک اہم جزو ہے، جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے ۔ بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکا ، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت  بھی ہندوتوا نظریے اور  پالیسی  کا تسلسل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں  جنگ بندی کا مطالبہ کیا  ہے۔ پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر  متعدد بار امداد روانہ کی  ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے مگر دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ عالمی امن کی خاطر 235،000پاکستانی  اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار ادا کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ امن مشنز میں 181 پاکستانیوں نے عالمی امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی لگ بھگ 63فیصد  آبادی 30سال سے کم ہے ۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے  مالا  مال  ہے۔ پاکستان دنیا میں زراعت کی پیداوار کے حوالے سے ایک  بڑا ملک بن کر ابھرا ہے ۔ پاکستان میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ پاکستان فری لانسنگ کی مد میں  عالمی سطح پر ایک اہم  ملک  ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان  ان تمام ذخائر ،منفرد جغرافیائی  مقام اور سمندری بندرگاہ کی وجہ سے یورپ ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت   کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے لیے اپنا مثبت  کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll