جہاں یہ سرچ انجن کافی مددگار ہے، وہاں کچھ موضوعات یا اصطلاحات کی تلاش نقصان دہ یا خطرناک ثابت ہو سکتی ہے


یہ کہنا زائد نہیں ہوگا کہ ہم اس دور میں جی رہے ہیں جسے عام طور پر ڈیجیٹل عہد کہا جاتا ہے۔ اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور مختلف آلات عام زندگی کا حصہ بن چکے ہیں اور انٹرنیٹ روزمرہ کے امور کے لیے لازم و ملزوم ہو گیا ہے۔
جب بات معلومات تک رسائی کی ہو تو گوگل سرچ سب سے بڑا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ البتہ، جہاں یہ سرچ انجن کافی مددگار ہے، وہاں کچھ موضوعات یا اصطلاحات کی تلاش نقصان دہ یا خطرناک ثابت ہو سکتی ہے وہ ذہن میں گمراہ کن تاثر چھوڑ سکتی ہیں یا قانونی مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔ اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ گوگل پر کن چیزوں یا موضوعات کو تلاش کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
غیر قانونی سرگرمیاں
کسی بھی ایسی معلومات کی تلاش جو غیر قانونی سرگرمیوں سے جُڑی ہو خطرناک ہے — مثلاً منشیات کی خریدوفروخت، غیر قانونی ہتھیار بنانے کے طریقے، چوری شدہ مواد یا جرائم کے دیگر طریقے۔ ایسی سرچز نہ صرف آپ کو قانونی مشکلات میں ڈال سکتی ہیں بلکہ خطرناک نتائیج بھی لا سکتی ہیں۔
نقصان دہ یا پرتشدد مواد
خودکشی یا خود کو نقصان پہنچانے کے طریقے، انتہائی تشدد، نفرت انگیز تقاریر اور تعصب پر مبنی مواد تلاش کرنے سے سخت اجتناب کریں۔ یہ مواد ذہنی صحت کو متاثر کر سکتا ہے اور منفی رویوں کو بڑھا سکتا ہے۔ اسی طرح ڈارک ویب سے متعلق غیر محفوظ تلاشیں بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔
صحت سے متعلق علامات کی بار بار تفصیلی تلاش
خود اپنی علامات کو گوگل کے ذریعے بخوبی تشخیص کرنے کی کوشش کرنا خطرناک ہے۔ سرجری یا بیماریوں کی گرافک تصاویر یا ویڈیوز دیکھ کر نفسياتی دباؤ بڑھ سکتا ہے، اور غیر مستند طبی معلومات کی بنیاد پر فیصلے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
غلط معلومات اور سازشی نظریات
آن لائن بہت سی گمراہ کن معلومات موجود ہیں۔ کسی اہم موضوع پر تحقیق کرتے وقت معتبر ذرائع — بڑے خبر رساں ادارے، تعلیمی ادارے، سرکاری ویب سائٹس اور ماہرین — کو ترجیح دیں اور کئی مختلف ذرائع سے تصدیق کرنا معمول بنائیں۔
میلویئرز اور وائرسز کے متعلق تکنیکی تلاشیں
اگر آپ ہیکنگ کے طریقے، میلویئر کے نام یا سیکیورٹی خامیوں کی تفصیل تلاش کرتے ہیں تو ایسی سائٹس تک پہنچ سکتے ہیں جو آپ کے آلے کو نقصان پہنچا دیں۔ ان موضوعات پر معلومات حاصل کرنے کے لیے معتبر سکیورٹی بلاگز یا تعلیماتی کورسز تک محدود رہیں۔
مفت مشکوک فلمیں یا سافٹ ویئر
پائریسی والی سائٹس اکثر میلویئر یا ناقابلِ اعتماد فائلوں کا ذریعہ ہوتی ہیں۔ مفت ڈاؤنلوڈز کی تلاش آپ کے آلے کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اور قانونی مسائل بھی پیدا کر سکتی ہے۔
شرمندگی یا ذاتی بدنامی کا سامان
جو چیزیں آپ آن لائن تلاش کرتے ہیں، ان کے مطابق اشہارات یا ذیلی مواد آپ کی براؤزنگ ہسٹری کی بنیاد پر نمودار ہو سکتے ہیں — کچھ معاملات میں یہ مواد دوسروں کے سامنے شرمندگی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے ایسے موضوعات سے گریز بہتر ہے جن کے اشتہاراتی یا دیکھنے کی صورت میں ذاتی یا پیشہ ورانہ نقصان ہو۔
مختصراً، انٹرنیٹ بے پایاں معلومات کا خزانہ ہے مگر ہر چیز تلاش کرنا محفوظ یا مناسب نہیں۔ سنجیدہ، خطرناک یا غیر قانونی موضوعات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے سے پہلے اس کے ممکنہ قانونی، اخلاقی اور ذہنی اثرات کا اندازہ لگائیں، اور جہاں ضروری ہو تو قابلِ اعتبار پیشہ ور افراد یا سرکاری ذرائع سے رہنمائی حاصل کریں۔

پیرو میں مسافر بس بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گری، 37 افراد جاں بحق
- 8 گھنٹے قبل

محکمہ موسمیات کی آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- 6 گھنٹے قبل

قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی
- 9 گھنٹے قبل

کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے،سیکیورٹی ذرائع
- 6 گھنٹے قبل

کترینہ کیف سے ملاقات کیسے ہوئی تھی؟ وکی کوشل نے پہلی ملاقات کا احوال بتا دیا
- 4 گھنٹے قبل

سندھ: ڈینگی بخار کا شکار مزید 2افراد انتقال کرگئے،کل مرنیوالوں کی تعداد 31 ہوگئی
- 6 گھنٹے قبل

صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کی بطور چیف جسٹس آئینی عدالت تقرری کی منظوری دے دی
- 6 گھنٹے قبل

سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین کو آئینی عدالت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان
- 9 گھنٹے قبل

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ
- 9 گھنٹے قبل

آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، عہدے کی مدت 5 سال ہوگی،آرمی ایکٹ ترمیمی بل
- 7 گھنٹے قبل

شاہ چارلس نے دولت مشترکہ ممالک کو متحد کرنے میں کردار ادا کیا،شہباز شریف
- 5 گھنٹے قبل

سربراہ پاک بحریہ کادورہ بنگلادیش ، اعلیٰ عسکری و دفاعی حکام سے ملاقاتیں
- 6 گھنٹے قبل














