جی این این سوشل

صحت

رات کو 10سے 11کے درمیان سونا کیسا؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

یورپی ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے پیچھے محققین نے سات دنوں کے دوران نیند اور جاگنےکے اوقات کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

رات کو 10سے 11کے درمیان سونا کیسا؟ جان کر حیران رہ جائیں گے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

نیویا رک : ویسے تو ڈاکٹرز ہمیشہ لوگوں کو نیند پوری کرنے کی ہدایت کرتے ہیں لیکن کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ صرف سات یا آٹھ گھنٹے سونا ہی ضروری نہیں اگر ٹھیک وقت پر سونے کی تیاری کرلی جائے تو اس کے اور بھی زیادہ فوائد ہیں۔

اس حوالے سے88ہزار رضاکاروں کے ساتھ اپنی تحقیق کرنے والے محققین کے مطابق سونے کے لئے بہترین وقت رات 10 سے 11 بجے کے درمیان ہوتا ہے جو دل کی بہتر صحت سے منسلک ہے۔ رات10سے 11 بجےکے درمیان سونے سے دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

میڈیکل ڈیٹا بیس “بائیو بینک یوکے” کی تخلیقی ٹیم نے تجویز پیش کی ہے کہ نیند کو انسانی جسم سے منسلک کرنے سے دل کے دورے اور فالج کے کم خطرے کے راز کی وضاحت ہو سکتی ہے۔24 گھنٹے میں انسانی جسم کے لئے آرام قدرتی طور پر صحت اور چوکنا رہنے کے لیے بہت اہم ہے اور یہ بلڈ پریشر جیسی دیگر چیزوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔

یورپی ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے پیچھے محققین نے سات دنوں کے دوران نیند اور جاگنےکے اوقات کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا۔ انہوں نے چھ سال کے عرصے میں دل کی دھڑکن اور خون کی گردش کے حوالے سے مختلف افراد کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔

تحقیق کے نتائج سے ثابت ہوا کہ مطالعے کے نمونے میں سے صرف 3000افراد کو دل کی بیماریاں تھیں اوراس تعداد میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو سونے کے لیے موزوں وقت کے بعد یا اس سے پہلے سوتے ہیں جس کا مطالعہ کے ذریعے شام کے دس سے گیارہ بجے تک کا تعین کیا گیا تھا۔

مطالعہ نے جوتعلق تجویز کیا ہے وہ اس مدت کے دوران نیند اور دل کی صحت کے درمیان ان حالات کو دوبارہ ترتیب دینے کے بعد مضبوط ہوا جس میں نمونے کے ارکان نیند کے دورانیے اور خلل کے مطابق رہتے تھے۔

مطالعہ کئی دیگر عوامل کی نشاندہی کرنے میں بھی کامیاب رہا جو امراض قلب کے بڑھتے ہوئے خطرے میں کردار ادا کرتے ہیں جن میں عمر، وزن اور کولیسٹرول کی سطح شامل ہیں لیکن محققین نے زور دیا کہ وہ اسباب اور اثرات کو ثابت نہیں کر سکے۔

اس تحقیق کے لیے تیار کی گئی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈیوڈ بلینز نے کہا کہ اگرچہ ہم اس تحقیق سے اسباب کااندازہ نہیں لگا سکتے لیکن نتائج بتاتے ہیں کہ جلدی یا دیر سے سونا انسانی جسم اور دل کی صحت پر منفی اثرات میں خلل پیدا کرنے کے لیے بڑی حد تک ذمہ دار ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “سب سے خطرناک سونے کا وقت آدھی رات کے بعد ہوتا ہے کیونکہ یہ صبح کی روشنی کو دیکھنے کے امکانات کو کم کر سکتا ہے جو جسم کی اندرونی گھڑی کو دوبارہ ترتیب دیتا ہے۔

” برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی سینئر کارڈیو ویسکولر نرس، ریجینا گبلن نے کہا کہ “یہ بڑی تحقیق بتاتی ہے کہ رات10 سے 11 بجے کے درمیان سونا زیادہ تر لوگوں کے لیے بہترین وقت ہو سکتا ہے کیونکہ یہ طویل مدت میں دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

تاہم یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ یہ مطالعہ صرف دونوں کے درمیان تعلق پر روشنی ڈال سکتا ہے جبکہ ہم اس کے ساتھ وجہ اور اثر ثابت نہیں کر سکتے۔ دل کے لیے خطرے کے عنصر کے طور پر نیند کے وقت پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ دل کی صحت اور خون کی گردش کے لیے اس کی اہمیت کے علاوہ اچھی نیند ہماری صحت کے لیے بھی اہم ہے اور زیادہ تر بالغ افراد کو ہر رات سات سے نو گھنٹے کی نیند لینا چاہیے۔

گبلن نے کہا کہ لیکن نیند واحد عنصر نہیں ہے جو دل کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے کیونکہ یہ بھی ضروری ہے کہ آپ اپنے طرز زندگی کا خیال رکھیں۔ اپنے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو جان کر اپنی صحت کی دیکھ بھال کریں۔

اس کے علاوہ عمر اور قد کے لحاظ سے وزن کو برقرار رکھیں اور باقاعدگی سے ورزش کریں، نمک اور الکوحل والے مشروبات کی مقدار کو کم کریں، متوازن غذا کے حصے کے طور پر کھانا اور دیگر عوامل جو  صحت مند دل کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں کو زندگی کا جزو بنا لیں۔

پاکستان

روسی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف کی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات

آئی ایس پی آر کے مطابق روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف کرنل جنرل سرگئی یوروویچ اسٹراکوف نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف  کی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات

روسی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کا پاکستان کا دورہ ،چیئرمین  جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات کی۔  

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف کرنل جنرل سرگئی یوروویچ اسٹراکوف نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات کی  ،ملاقات میں باہمی اور پیشہ ورانہ امور اور دفاعی تعاون پر بات چیت   کی گئی ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف کرنل جنرل سرگئی یوروویچ اسٹراکوف نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی مسلح افواج کی قربانیوں کا اعتراف  کیا۔ 

ملاقات کے دوران دوطرفہ دفاعی تعاون میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ علاقائی امن و استحکام کو فروغ کے تناظر میں خطے میں بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیل کے لبنان میں حملے تیز ، جنوبی لبنان میں 3 ہسپتالوں کی سروس بند

جنوبی لبنان کے مرجعیون سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مونس کلاکش نے بتایا کہ ہسپتال کے داخلی دروازے سے تقریباً 5میٹر کے فاصلے پر اسرائیلی حملہ ہوا، طبی عملے نے عارضی طور پر ہسپتال کو خالی کرنے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کے  لبنان میں حملے تیز ، جنوبی لبنان میں 3 ہسپتالوں کی سروس بند

 اسرائیل نے لبنان حملے تیز کر  دیئے  ہیں ، جنوبی لبنان کے تین ہسپتالوں نے اسرائیلی حملوں کی شدت کے باعث سروسز معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق حالیہ حملوں میں المنصوری، مجدل زون اور الخیام کے قصبوں کو نشانہ بنایا گیا، جنوبی لبنان سے اسرائیل کے شمال میں الجلیل کی طرف میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں جنوبی لبنانی قصبوں پر انٹرسیپٹر میزائل داغے گئے۔

عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ ایک ڈرون نے گولان میں ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔

بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کو قتل کرنے کا بھی اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے۔

ادھر اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے تصدیق کی کہ اسرائیل حزب اللہ پر انتہائی تکلیف دہ اور پے در پے حملوں کی ہدایت کر رہا ہے، اسرائیلی فوج جنوبی لبنان میں کئی دیہاتوں میں کام کر رہی ہے اور حزب اللہ کے تمام فوجی مقامات کی تباہی تک فوجی آپریشن جاری رکھا جائے گا۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کو یہ اعلان بھی کیا کہ اس نے جمعرات کو بیروت کے مضافاتی علاقے میں ایک حملے میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر بمباری کی اور حزب اللہ کے کمیونیکیشن سسٹم کے کمانڈر محمد رشید سکافی کو قتل کر دیا،پھر ایک بمباری میں لبنان اور شام کی سرحد سے گزرنے والی ایک زیر زمین سرنگ کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے رات کے وقت لبنان اور شام کے درمیان مرکزی سرحدی گزرگاہ ’’مصنع‘‘ کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، ’’مصنع‘‘ کراسنگ کے اطرف حملوں کی وجہ سے بین الاقوامی شاہراہ پر آمد و رفت منقطع ہوگئی۔

دوسری طرف حزب اللہ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ اس کے جنگجوؤں نے جنوبی لبنان کے ایک سرحدی علاقے میں توپ خانے سے اسرائیلی گاڑیوں اور فوجیوں کو نشانہ بنایا، اس حملے میں فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

جنوبی لبنان کے مرجعیون سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مونس کلاکش نے بتایا کہ ہسپتال کے داخلی دروازے سے تقریباً 5میٹر کے فاصلے پر اسرائیلی حملہ ہوا، طبی عملے نے عارضی طور پر ہسپتال کو خالی کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ کے بعد لبنان اور یمن  پر بھی حملے جاری ہیں، اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 200 سے زائد لبنانی شہری شہید جبکہ لبنان کے سرکاری اعددوشمار کے مطابق بمباری سے بچنے  کیلئے 3لاکھ سے زائد لوگ لبنان چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll