مذاکرات کا مقصد سات ارب ڈالر کے قرض کے حوالے سے معاہدے پر عمل درامد کا جائزہ لینا ہے


آئی ایم ایف نے اخراجات کم کرنے یا 189 ارب کے مزید ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا
آئی ایم ایف کے وفد نے پیر کو پاکستان پہنچ کر حکومت سے مذاکرات شروع کیے ہیں۔ سات ارب ڈالر کے قرض کے معاہدے پر یہ مذاکرات مارچ میں ہونے تھے لیکن آئی ایم ایف کا وفد وقت سے پہلے ہی پاکستان پہنچ گیا ہے۔
وزیر خزانہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح پر مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان نے پیر کے روز آئی ایم ایف کو مطلع کیا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس مشینری نے ریٹیلرز، تھوک فروشوں اور ڈسٹری بیوٹرز سے 11 ارب روپے جمع کیے ہیں۔ تاہم، تاجِر دوست اسکیم (ٹی ڈی ایس) کے بارے میں توقعات پوری نہیں ہو سکیں اور اس مخصوص اسکیم کے ذریعے ٹیکس کی جمع شدہ رقم تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار کے مطابق صرف 1.7 ملین روپے ہے جب کہ پہلی سہ ماہی کے لئے مقرر کردہ ہدف 10 ارب روپے تھا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کی شام آئی ایم ایف کے وفد کے ساتھ بات چیت کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا۔ سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور چیئرمین ایف بی آر رشید محمود لنگریال نے آئی ایم ایف وفد کے ساتھ پہلے سیشن کا آغاز کیا جو 11 سے 15 نومبر 2024 تک اسلام آباد میں قیام پذیر رہے گا۔
آئی ایم ایف دو اختیارات کی تجویز دے رہا ہے کہ یا تو ایک منی بجٹ پیش کیا جائے تاکہ ایف بی آر کو پہلے چار مہینوں میں ہونے والے 189 ارب روپے کے محصولات کے خسارے کو پورا کیا جا سکے یا غیر محدود اخراجات کو کم کرنے کا قابل عمل منصوبہ تیار کیا جائے۔
ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ٹی ڈی ایس کا مقصد صرف ریٹیلرز اور تھوک فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا تھا لیکن اس کا ہدف حاصل ہو چکا ہے کیونکہ ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی میں عام ٹیکسیشن کے ذریعے ان سے اضافی 11 ارب روپے جمع کیے ہیں۔
انکم ٹیکس قانون کے سیکشن 236G اور 236H کے تحت ایف بی آر نے نان فائلرز کو مصنوعات فروخت کرنے پر ٹیکس کی شرح تقریباً 10 گنا بڑھا دی جس کی وجہ سے سخت اقدامات اور خوف کے تحت ریٹیلرز اور تھوک فروشوں نے ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے کو ترجیح دی اور 30 ستمبر 2024 تک اضافی ٹیکس کے طور پر 11 ارب روپے جمع کرائے۔
ریٹرن فائلرز کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جس سے ملک میں معیشت کی دستاویز سازی کا عمل تیز ہو گیا ہے۔
آئی ایم ایف کو پاور ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے بریفنگ دی اور شمسی توانائی کے نظام میں کمی کے ساتھ آن گرڈ کے لیے بڑھتی ہوئی مقررہ شرحوں کا امکان۔ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے دوران مضبوط تجاویز کے ساتھ سامنے آ سکتا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف نے پیر کو مذاکرات کا آغاز کیا ہے جیسا کہ فنڈ کے عملے کا وفد مالی سال کے لیے طے شدہ مالیاتی اور خارجی فریم ورک سے انحرافات سے بچنے کے لیے درمیانی راستے کی تجاویز کے لیے مذاکرات کرنے آیا ہے۔

نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ، گرفتاری کے لیے راولپنڈی پولیس متحرک
- 19 minutes ago

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز نے خودکش حملہ ناکام بناد یا، 4 خارجی جہنم واصل
- 4 hours ago

سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری، حکومت نے ایک ساتھ 3 چھٹیوں کا اعلان کر دیا
- 3 hours ago

پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع ،جلسے ،جلوسوں اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد
- 2 hours ago

چار روزہ جنگ میں عظیم فتح ملی، بھارت کبھی نہ سنبھل سکے گا: وزیراعظم
- 12 minutes ago

خیبرپختونخوا کابینہ کی تشکیل پر مشاورت مکمل، وزرا کے ناموں کا اعلان جلد متوقع
- 30 minutes ago

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کا جی ٹو جی معاہدہ طے پا گیا
- 7 minutes ago
اسلام آبادسمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہنے کا امکان
- 5 hours ago
.jpg&w=3840&q=75)
وزیر دفاع کی قیادت میں پاکستان کا اعلیٰ سطحی وفد آج دوحہ میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کرے گا،دفتر خارجہ
- 3 hours ago

سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس: 67 شکایات کا جائزہ، 65 خارج، ایک مؤخر، ایک پر کارروائی کی منظوری
- 34 minutes ago

سانحہ کار ساز کو 18 برس بیت گئے ، المناک واقعے کے زخم آج بھی تازہ
- 5 hours ago
.webp&w=3840&q=75)
گزشتہ روز بڑے اضافےکے بعد سوناآج اچانک ہزاروں روپے سستا،فی تولہ کتنے کاہوگیا؟
- 4 hours ago